بیرون ملک پڑھائی کیلئے جانے سے قبل 6 اہم نکات پر ضرور غور کریں
بیرون ملک پڑھائی کیلئے جانے سے قبل 6 اہم نکات پر ضرور غور کریں
بیرونِ ملک تعلیم، گزشتہ چند برسوں کے دوران پاکستان کی نوجوان نسل کا پسندیدہ خواب بن چکی ہے۔ طلبہ و طالبات تعلیم کی ثانوی سطح تک پہنچنے کے بعد بیرونِ ملک تعلیم حاصل کرنے کے امکانات پر غور کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ بیرونِ ملک تعلیم حاصل کرنے کا تصور اتنا دل کش ہے کہ ہر طالب علم کے دل میں یہ تصور خواب بن کر دھڑکنے لگتا ہے۔ موجودہ دور میں بیرون ملک جا کر پڑھائی کرنا ہر دوسرے طالب علم کا خواب ہے۔ جسے حقیقت میں تبدیل کرنے کی خواہش تو سب کرتے ہیں مگر اس خواب کو کس طرح پورا کرنا ہے یہ ہر کسی کو معلوم نہیں ہے۔ غیر ملکی تعلیم ہر اعتبار سے فائدے کا سودا ہے۔ تاہم بیرونِ ملک تعلیم حاصل کرنے کے آرزو مند طالب علموں اور ان کے سرپرستوں کو اچھی طرح دیکھ بھال کر قدم اٹھانے کا فیصلہ کرناچاہیے۔
پڑھائی کیلئے کہاں اپلائی کرنا ہے یہ ایک اہم سوال ہے ۔ جس کیلئے بہترین ریسرچ اور پلاننگ کی ضرورت ہوتی ہے اور ایسی کوئی معلومات نظرانداز نہ کریں جو ضروری ہو کیونکہ وہاں آپ کو اپنی زندگی کا بہترین وقت گزارنا ہے۔ طالب علموں اور والدین کیلئے بہت سے سوالات ہیں جن کا جواب ملنا بہت ضروری ہے جیسا کہ آپ کون سا کورس کریں گے؟ آپ کا بجٹ کتنا ہے؟ آپ جس پروگرام میں این رول ہوں گے اس کا مستقبل کیا ہے۔؟
تعلیمی سفر کی پلاننگ کیلئے کچھ بنیادی باتوں پر ضرور دھیان دینا چاہیے۔ بیرونِ ملک تعلیم کی خواہش رکھنے والوں کودرجِ ذیل باتوں پر توجہ دینی چاہیے۔
سب سے اہم سوال جو آپ کی بنیادی تعلیم سے ہٹ کر ہے وہ یہ آپ کون سا ایجوکیشن پروگرام منتخب کررہے ہیں؟
تعلیم کے کس شعبے کو منتخب کیا جائے؟ یہ سوال اہم بھی ہے اور پیچیدہ بھی۔
جو پروگرام آپ منتخب کر رہے ہیں کیا آپ اس میں دلچسپی رکھتے ہیں؟
کیا آپ اس کورس کو کرنے کیلئے ذہنی طور پر تیار ہیں۔؟ یا پھر کسی کے دبائو میں آکر یا مجبور کرنے پر آپ اسے اپنی تعلیم کا حصہ بنا رہے ہیں؟
کیا آپ پر اعتماد ہیں کہ آپ اس پروگرام کو اچھے انداز میں کر سکیں گے؟ نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اپنی ذہنی صلاحیتوں کے مطابق ہی اپنے شعبے کا انتخاب کریں۔۔ بیرون ملک کالج یا یونیورسٹی میں داخلے سے پہلے بہت سوچ سمجھ کر اپنا پروگرام منتخب کرنا چاہیے۔ تعلیم کے حصول میں درست سمت کا تعین نہ ہونا تشویش کا باعث بنتا ہے۔ اس مضمون کا تعین کیجیے جس میں آپ تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ بیشترنوجوان جو باہر جانا چاہتے ہیں وہ اس بارے میں واضح سوچ نہیں رکھتے کہ انھیں کیا پڑھنا ہے۔
بیرون ملک در س گاہوں میں ذریعہء تعلیم ان کی اپنی قومی زبان میں دی جاتی ہے۔ کسی دوسرے ملک میں رہنے کیلئے ضروری ہے کہ آپ کو وہاں کی زبان آتی ہو اور بات کی جائے اگر تعلیم کی تو یہ بہت ضروری ہے کہ آپ اس بات کو سمجھ سکیں جو آپ کو پڑھائی جا رہی ہے۔ کیا لوگ آپ کی زبان سمجھتے ہیں یا آپ کو کچھ ضروری الفاظ دیکھنے ہوں گے یا پھر پوری زبان پر عبور حاصل کرنا ہوگا۔ یہ معلوم کیجیے کہ آپ جہاں جا رہے ہیں وہاں کس زبان میں تدریس ہوتی ہے اگر پاکستان میں اس زبان کی تعلیم دستیاب ہے تو وہ حاصل کیجیے ورنہ کم سے کم ذہنی طورپر تیار ہو کر جائیں۔
جب آپ کسی کالج میں اپلائی کرتے ہیں تو اس ادارے میں جمع کروائی جانے والی دستاویزات کا آپ کے پاس ہونا نہایت اہم ہوتا ہے۔ بیرون ملک پڑھائی کے لیے جانے سے قبل اپنے داخلے کے لیے ضروری تمام دستاویزت اپنے پاس ضرور رکھیں تاکہ اپکا سفر بغیر کسی مشکل کے مکمل ہو۔ ہر وہ دستاویز فراہم کر یں، جو آپ سے طلب کی گئی ہو۔ بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ پہلے وہاں کے تعلیمی اداروں میں داخلے کے طریقہء کار سے آگہی حاصل کی جائے تاکہ انکی ڈیمانڈز کے مطابق ہر چیز انہیں بروقت فراہم کی جا سکے۔
آپ نے اگر ایک چھوٹی سی معلومات بھی مس کردی تو آپ کو آخری منٹ میں بھی تکلیف اٹھانی پڑ سکتی ہے۔ اس لئے اس حوالے سے ہمیشہ حساس رہیں اور اپنی تمام دستاویزات کو پانے پاس سنبھال کر رکھیں۔
موسم بھی بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے طالب علموں کے لیے بالکل مختلف تجربہ ثابت ہوتا ہے۔۔ ملک سے باہر جاکر پڑھنے والوں کواس ملک کے موسم کے بارے میں بھی مکمل معلومات حاصل ہونی چاہیے جہاں وہ جانا چاہتے ہیں۔ گو کہ موسم کا آپ کے فیصلے پر کوئی خاص اثر نہیں ہوتا مگر موسم کا اثر آپ کے سفر اور موڈ کو تبدیل کر سکتا ہے۔۔ اگر موسم بہت زیادہ گرم یا برساتی ہے تو آپ کو اس حوالے سے سفری سامان کی ضرورت پڑ سکتی ہے جب کہ ایسے موسم کیلئے آپ کی ڈریسنگ بھی بہت اہم ہے۔ اگر آپکو موسم کے بارے میں ٹھیک طرح اندازہ ہوگا تو ہی آپ موسم کی مناسبت سے اپنی تیاری کرسکیں گے اور کسی بھی طرح کی پریشانی سے بچ سکیں گے۔
بیرونِ ملک تعلیم حاصل کرنا کتنا مہنگا پڑتا ہے؟
جہاں آپ ریسرچ، ڈاکیومنٹیشن اور پروگرام پر خاص توجہ دیں گے وہیں آپ کو اس بات کا بھی خاص خیال رکھنا ہے کہ جس ملک آپ پڑھائی کرنے جارہے ہیں وہاں کے اخراجات آپ برداشت کرسکتے ہیں کہ نہیں۔
اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کے تعلیمی اخراجات زیادہ ہیں تو پھر اسکالرشپ یا مالی مدد کی طرف غور کریں یا آپ کے رہائشی اخراجات زیادہ ہیں تو روم شیئرنگ یا وہاں موجود رشتے داروں یا دوستوں کے ساتھ رہ کر بھی مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔ وہاں جانے سے پہلے کرنسی ریٹ ضرور چیک کریں۔ باالخصوص اگر آپ کا خرچہ والدین یا آپ کے سرپرست اٹھا رہے ہیں۔
اگر آپ کو یونیورسٹی یا کالج میں پڑھائی کیلئے منتخب کیا گیا ہے تو وہاں پر موجود اپنے جاننے والوں یا تعلق رکھنے والوں سے ضرور معلومات لیں اور ان کے تجربے سے فائدہ اٹھائیں۔ اور اگر کوئی اسی یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کررہا ہے تو پھر تو اس سے ضرور رابطہ کریں اور اس سے کیمپس لائف کے بارے میں ضرور معلومات لیں کہ وہاں آپکو کس قسم کے مضامین کا انتخاب کرنا چائیے۔۔ کون سا ٹیچر آپ کے تعلیمی قابلیت بڑھانے میں زیادہ مددگار ثابت ہوگا؟ کن چیزوں سے آپکو دور رہنے کی ضرورت ہوگی؟
ان سے وہاں کی سستی مارکیٹس، ریسٹورانٹس اور رہائشی ہوٹلز کے بارے میں معلومات لیں اور ان کی معلومات سے فائدہ حاصل کریں۔
غير ملکی طرز معاشرت اور ثقافت بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے طالب علموں کے لیے بالکل مختلف تجربہ ثابت ہوتی ہے۔ علیحدہ معاشرت، علیحدہ زبان، علیحدہ مذہب اور علیحدہ خدوخال ایک طالب علم کو کسی بھی نئے معاشرے میں اجنبی بنا دیتے ہیں لہٰذا ان 6 بنیادی باتوں کو مد نظر رکھ کر آپ بہت سی مشکلات سے بچ سکتے ہیں۔