پاکستان میں آرٹیفیشیل انٹیلیجنس کی تعلیم
پاکستان میں آرٹیفیشیل انٹیلیجنس کی تعلیم
پاکستان میں آرٹیفیشیل انٹیلیجنس کی تعلیم
کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کے اینڈرائڈ موبائل فون میں پائی جانے والی گوگل اسسٹنٹ یا ایپل مصنوعات میں بھی مصنوعی ذہانت پر مبنی پروگرام ہے؟
یہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس یعنی مصنوعی ذہانت ہی ہے ہے جو آپ کی آواز کو متنی پیغامات (ٹیکسٹ میسجز) میں تبدیل کرتی ہے اور اگر کسی کارروائی کی ضرورت ہو تو وہ حکم پرعمل کرتی ہے۔
سائنس اور ٹیکنالوجی کی دنیا میں پاکستان دیگر ترقی یافتہ ممالک امریکہ، برطانیہ، روس اور جاپان جیسے ٹیکنالوجیکل وسائنسی ممالک سے خاصا پیچھے ہے۔
آج ہم کمپیوٹر کے دور میں زندگی گزار رہے ہیں اور ایک دہائی کے اندر چوتھے صنعتی انقلاب میں داخل ہونے کا امکان ہے جس میں آرٹیفیشیل انٹیلیجنس بھی شامل ہے جسے دنیا میں انقلاب کی بنیاد قرار دیا جاتا ہے۔
ٹیکنالوجی کے چوتھے انقلابی دور آرٹیفیشیل انٹیلیجنس کا لازمی کردار ہے۔
یہ دور چوتھے صنعتی انقلاب کا آغاز ہے۔ پاکستان کو چاہیے کہ وہ صنعتوں کی ترقی کے لیے مصنوعی ذہانت کا نظام متعارف کروائے اور اپنے نوجوانوں کو اے آئی سیکھنے کی طرف لائے۔ اس عمل سے پاکستان کو ان فوائد سے استفادہ کرنا چاہیے جن سے ہم دنیا کے دیگر ترقی یافتہ ممالک کو فائدہ اٹھاتے دیکھتے ہیں۔
کیا ہم پاکستان آرٹیفیشیل انٹیلیجنس سیکھ سکتے ہیں؟
جی ہاں، پاکستان میں بھی آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی تعلیم اور مہارت حاصل کی جاسکتی ہے۔ کچھ انسٹی ٹیوٹس اور یونیورسٹیاں مصنوعی ذہانت کے شعبے میں کورسز اور بیچلرز ڈگری پیش کرتی ہیں۔ وہ آپ کی مہارت کو بہتر بنانے کے امور کو سرانجام دینے کے لیے ڈیجیٹل لیبز بھی فراہم کرتے ہیں اور اس میدان میں ماہر ہونے میں آپ کی مدد کرتے ہیں۔
ہم نے آپ کے لیے ذیل میں ایسے متعدد انسٹی ٹیوٹس اور یونیورسٹیز کی تفصیل درج کی ہے تاکہ آپ اس کو دیکھیں اور انتخاب کریں۔
کیا ہمارا پاکستان میں کوئی مستقبل ہے؟
نجی صنعتیں اپنی پیداوار کو بڑھانے کے لیے مشین لرننگ اور اے آئی سسٹم کو اپنا رہی ہیں۔ وہ سسٹم کو سنبھالنے اور کنٹرول کرنے کے لیے اے آئی کے ماہرین اور مشین لرننگ انجینئرز کی خدمات حاصل کریں گے۔
ایک مختصر مدت کے دوران ایک بڑے پیمانے پر ایسے ماہرین کو نظام میں شامل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جاسکے۔۔
صنعتی استعمال کے علاوہ مصنوعی ذہانت کا عسکری امور، ہوا بازی، اسمارٹ ہتھیاروں جیسے ڈرون اور سائبرسیکیورٹی وغیرہ میں بھی نمایاں کردار ہے۔ یہ جنگی حالات میں ہماری پوزیشن کو مستحکم کرے گی۔
مصنوعی ذہانت کے ایک ماہر کو کتنا معاوضہ ملتا ہے؟
مصنوعی ذہانت کے ماہرین کو خاصی معقول تنخواہ ملتی ہے، ایک سے تین سال کا تجربہ رکھنے والے داخلی سطح کے مصنوعی ذہانت کے ماہر کی اوسط تنخواہ 451،593 روپے (4.5 لاکھ) کے قریب ہے۔ جبکہ تقریباً 8 سال سے زیادہ کا تجربہ رکھنے والا ایک سینئر سطح کا ماہر اوسطاً 694،667 روپے (6.9 لاکھ) کما سکتا ہے۔
پاکستان میں آرٹیفیشیل انٹیلیجنس کے کورسز اور سرٹیفیکیشن پیش کرنے والے انسٹی ٹیوٹس کی تفصیل ذیل میں دی جارہی ہے۔
آرٹیفیشیل انٹیلیجنس اور کمپیوٹنگ کے فروغ کے لیے صدارتی اقدام (پی آئی اے آئی سی)
نوبل پروگ
ایک بین الاقوامی تربیتی اور مشاورتی گروپ۔
سمپلی لرن
ایک آن لائن سرٹیفکیشن پروگرام
اومنی اکیڈمی
دی نالج اکیڈمی
تھری ڈی ایجوکیٹرز
ایپ ٹیک
ہائوس آف ٹیکنیکل ایجوکیشن
لائیمون
یہاں صرف سرٹیفیکیشن کی ہی پیش کش نہیں کی جارہی بلکہ آپ پاکستان میں آرٹیفیشیل انٹیلیجنس کی مستند ڈگری بھی حاصل کرسکتے ہیں۔
بیچلرز آف سائنس (اے آئی) پیش کرنے والی یونویرسٹیز کی فہرست ذیل میں درج ہے۔
ایبٹ آباد یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی
دی گورنمنٹ صادق کالج ویمن یونیورسٹی
دی اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور
یونیورسٹی آف ہری پور
نیشنل یونیورسٹی آف کمپیوٹر اینڈ ایمرجنگ سائنسز
فاسٹ این یو سی ای ایس۔ آرٹیفیشل انٹیلیجنس میں ماسٹرز ڈگری پیش کرنے والا ادارہ۔
سندھ مدرسۃ الاسلام یونیورسٹی کراچی
یونویرسٹی آف کوٹلی
سکھر آئی بی اے یونیورسٹی
دی یونیورسٹی آف فیصل آباد
سرسید کیس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اسلام آباد
ہمدرد یونیورسٹی کراچی
شہید بے نظیر بھٹو دیوان یونیورسٹی کراچی
یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور
انسٹی ٹیوٹ آف سدرن پنجاب ملتان
غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی صوابی
اقرا یونیورسٹی اسلام آباد
اگر آپ طلباء کے لیے بین الاقوامی یا مقامی تعلیمی اسکالر شپس میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں تو ہم نے اسے ہمارے کیمپس گرو اسکالرشپس سیکشن میں درج کیا ہے جہاں سے آپ اس سے بھرپور استفادہ حاصل کرسکتے ہیں۔
براہ مہربانی یہاں کلک کریں