خواتین کے لیے کیریئر کے مواقع
خواتین کے لیے کیریئر کے مواقع
آج کی خواتین دنیا کے ہر شعبے اور پیشے میں نمایاں ہیں اور انہوں نے سماجی حدود سے آگے نکل کر نمایاں کارنامے سر انجام دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، زندگی کے کچھ پیشے ایسے ہیں جن میں خواتین کی ایک بڑی تعداد شامل ہوتی ہے جہاں وہ ایک شاندار فریضہ سر انجام دے رہی ہیں۔
پاکستان میں عام تصور یہ ہے کہ خواتین کو صرف اپنے کیریئر کے طور پر تدریس کو آگے بڑھانا چاہیے مگر خواتین اب معاشرے کی طرف سے ان کے لیے بنائی گئی پیشہ ورانہ حدود تک محدود نہیں ہیں۔ لہٰذا اگر آپ ان پرجوش خواتین میں شامل ہیں جو خواب دیکھتی ہیں اور لیڈر بننے کی خواہش رکھتی ہیں تو یہاں کچھ پیشے ہیں جن میں آپ اپنی صلاحیتوں اور مہارتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنا کیریئر تشکیل دے سکتی ہیں۔
صحافت میں کیریئر:
اگر آپ ان لوگوں میں سے ہیں جو اخبار یا کرنٹ افیئرز پڑھے بغیر دن شروع نہیں کر سکتے تو یہ پیشہ آپ کے لیے ہی ہے۔
صحافت کا کیریئر ایک مشکل لیکن دلچسپ سفر ہے کیونکہ اس میں رہتے ہوئے آپ ہمیشہ نئی چیزیں سیکھتے رہتے ہیں، دنیا کے سامنے ایسی کہانیاں لاتے ہیں جو ابھی تک دریافت نہیں ہو سکی ہیں، اسی وجہ سے یہ بذاتِ خود ایک اطمینان بخش کام ہے۔
اگر آپ بھی ملک کے نامور صحافیوں کی طرح بننے کی خواہش رکھتی ہیں تو آپ کے لیے صحافت اور ماس کمیونیکیشن کا کورس کرنا ایک بہترین کام ہوگا۔
اگرچہ صحافت اور ماس کمیونیکیشن کا پیشہ چیلنجنگ اور مہم جوئی کا حامل ہے، مگر خواتین کی ایک بڑی تعداد پیشہ ور صحافیوں کے طور پر کام کرتی ہے، جو مشکلات میں گھرے لوگوں کی کہانیاں عوام تک پہنچاتی ہیں یا ایسے لوگوں کی آواز بنتی ہیں جو خود اپنی آواز متعلقہ حکام تک نہیں پہنچاسکتے۔
جب سے ڈیجیٹل میڈیا سرگرم ہوا ہے، اس نے بڑے پیمانے پر مواصلات اور صحافت کا دائرہ وسیع کر دیا ہے جہاں رپورٹرز، کاپی رائٹرز، کاپی ایڈیٹرز، پروڈیوسرز، اینکرز، سوشل میڈیا مینیجرز، ماہرین اور کالم نگاروں کی شکل میں ملازمت کے کردار کی بہت زیادہ مانگ ہے۔
مختلف اخبارات و جرائد، نیوز ایجنسیاں، سیاسی و سماجی میگزین، ویب سائٹس، سرکاری اور نجی ٹی وی چینلز میں متعدد افراد ایڈیٹنگ اور کاپی رائٹنگ سمیت مختلف کام کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ بین الاقوامی اخبارات اور نیوز چینلز بھی بڑی تعداد میں آسامیاں پیش کرتے ہیں۔ جبکہ صحافی بننے کے مواقع وزارت اطلاعات و نشریات میں بھی دستیاب ہیں۔
ماس کمیونیکیشن یا صحافت میں ڈگری کے ساتھ آپ کو مختلف اخبارات، میگزین، نیوز ایجنسیوں، نیوز ویب سائٹس، سرکاری اور نجی نیوز چینلز اور ریڈیو اسٹیشنز میں ملازمت مل سکتی ہے۔
اس کے علاوہ بین الاقوامی اخبارات اور نیوز چینلز مختلف محکموں اور مختلف عہدوں پر پوسٹ آسامیاں پیش کرتے ہیں۔ یہ پوزیشنز رپورٹنگ، ایڈیٹنگ، پروڈکشن، اینکرنگ، کاپی رائٹنگ، ٹرانسلیشن، اسکرپٹ رائٹنگ اور ویڈیو شوٹ کے پروفائلز کے لیے دستیاب ہیں۔
ایک فری لانسر کے طور پر کیریئر:
خواتین ان دنوں آزادانہ صنعت میں مصنفین، رپورٹرز، وائس اوور آرٹسٹس، بُک ایڈیٹرز اور گرافک ڈیزائنرز کے طور پر بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔
ایک فری لانس انڈسٹری میں مواقع بے انتہا ہیں اور کوئی بھی گھر میں بیٹھ کر اپنی دلچسپیوں، مہارت اور صلاحیت کے مطابق کام کرنے کا انتخاب کرسکتا ہے۔
اگرچہ یہ بھی سچ ہے کہ فری لانس انڈسٹری غیر متوقع ہے اور کچھ دن ایسے بھی آ سکتے ہیں جب آپ کوئی پراجیکٹ یا اسائنمنٹ حاصل نہ کر پائیں، یہ بھی سچ ہے کہ چونکہ بیشتر فری لانس پراجیکٹس بین الاقوامی کرنسی میں ادا کیے جاتے ہیں، اس لیے آپ بہت اچھا کام کر سکتے ہیں ان چند منصوبوں میں سے جو آپ حاصل کر سکیں گے۔
ایڈورٹائزنگ میں کیریئر:
اشتہار بازی یا ایڈورٹائزنگ کی دنیا پیشہ ورانہ اور تخلیقی شعبوں میں سے ایک کے طور پر تیار ہوا ہے، جو ایک طرف پرجوش اور تخلیقی صلاحیتوں کا وعدہ کرتا ہے اور دوسری طرف شہرت اور پہچان دینے کی یقین دہانی بھی کراتا ہے۔
ہر دوسرے پیشے کی طرح آپ کو ایڈورٹائزنگ کی دنیا میں بھی اپنے ارد گرد کیا ہو رہا ہے اس پر گہری نظر رکھنے، صارفین کے رویے کو سمجھنے اور دلکش اشتہارات کے ساتھ مشغول ہونے کے قابل ہونا چاہیے۔
اشتہارات میں کیریئر کے لیے ہمہ جہت تخلیقی صلاحیتوں کی ضرورت ہوتی ہے، جس میں صارفین کی نفسیات کو سمجھنا، صارفین کی آبادی کا حساب رکھنا اور برانڈنگ کی مہارت شامل ہے۔
ضروری تعلیم:
مثالی طور پر اشتہارات کے میدان میں داخل ہونے والے شخص کے لیے اشتہارات یا مارکیٹنگ کے شعبے میں ڈگری ہونا ضروری ہے۔
اس ڈگری کے ذریعے آپ ایک اچھی ملازمت حاصل کرسکتی ہیں۔ اشتہارات کی دنیا میں کام کرنے کے لیے ماس کمیونیکیشن میں ایم اے یا مارکیٹنگ اور اشتہارات کے شعبے میں بی بی اے کی ڈگری آپ کے لیے آگے بڑھنے کی راہ ہموار کرسکتی ہے۔ میڈیا سائنسز میں ڈگری حاصل کرنے والے بہت سے طلباء اشتہاری دنیا کو بطور کیریئر بھی اپنا رہے ہیں۔ مارکیٹنگ کا بنیادی علم، تخلیقی کاپی رائٹنگ، زبان کی مہارت اور تنقیدی اور تخلیقی سوچ اشتہار بازی کے اس پیشے کا بنیادی حصہ ہے۔ اس کے علاوہ دباؤ میں کام کرنے کی صلاحیت، تنظیمی مہارت اور ڈیزائن ٹولز کا علم بھی اشتہارات کے میدان میں کام کرنے کے لیے ایک اہم عنصر ہے۔
فیشن ڈیزائننگ میں کیریئر:
سرمایہ داری میں اضافے اور معیار زندگی میں ترقی نے ہمارے طرز زندگی کو متاثر کیا ہے۔ دیکھا جائے تو آج دنیا میں ہر کوئی لباس، فیشن، خوراک، سفر، تعلیم وغیرہ کے لحاظ سے شہری طرز زندگی اختیار کرنا چاہتا ہے۔
مرد ہو یا عورت، ہر کوئی اس میراتھن میں شامل ہوا ہے تاکہ فیشن، گلیمر اور اسٹائل کی دوڑ کو جیت سکے۔ ہم کہہ سکتے ہیں کہ فیشن اس جدید معاشرے میں ہر ایک کی زندگی کا ایک اہم حصہ بن گیا ہے۔ اس لیے آپ اپنے کیریئر کو اس پیشے میں نئی بلندیوں تک لے جاسکتے ہیں۔
اس پیشے میں شامل ہونے کے لیے آپ کو انتہائی تخلیقی ذہن کا حامل ہونا چاہیے اور کوئی بہترین شاہکار بنانے کے لیے آپ کے پاس زرخیز تخیل، رنگوں کے تاثرات سے آشنائی اور فنکارانہ نقطہ نظر کے ساتھ غیر معمولی ذہانت اور تصور کی صلاحیتوں کا مالک ہونا چاہیے۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ کو اس میدان میں چیلنجوں اور مخالفت کا سامنا کرنے کے لیے بھی تیار رہنا چاہیے کیونکہ جس شعبے میں ترقی کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں وہاں مخالفتوں اور مخاصمتوں کے خدشات بھی زیادہ ہوتے ہیں۔ آپ کو ایڈورٹائزنگ کی دنیا میں آگے بڑھنے کے لیے اپنے آپ کو حالیہ فیشن کے رجحانات اور صارفین کے فیشن کے ذوق سے اپ ڈیٹ رکھنا ہوگا