اساتذہ کی ہڑتال: پشاور یونیورسٹی کو بند رکھنے کا اعلان
اساتذہ کی ہڑتال: پشاور یونیورسٹی کو بند رکھنے کا اعلان
جامعہ پشاور کے تدریسی و غیر تدریسی عملے نے مطالبات پورے نہ ہونے پر آج (پیر) سے ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پشاور یونیورسٹی کے ملازمین پہلے ہی ٹوکن ہڑتال کر رہے ہیں اور انہوں نے حکومت اور یونیورسٹی انتظامیہ کو اپنے 16 مطالبات تسلیم کرنے کے لیے ایک ہفتے کی ڈیڈ لائن دی تھی۔ آخری تاریخ اتوار کو ختم ہوچکی ہے۔
اس سے قبل یونیورسٹی آف پشاور کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد ادریس نے ایک تفصیلی بیان جاری کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ انتظامیہ نے تقریباً تمام مطالبات تسلیم کر لیے ہیں اور اب احتجاج کا کوئی جواز نہیں۔
اسکولوں کے اوقاتِ کار میں کمی کا فیصلہ، حکومت کا بڑا اعلان
تاہم احتجاج کرنے والے ملازمین نے ان کے دعوؤں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے پیر سے کیمپس میں مکمل ہڑتال اور تمام تعلیمی اور غیر تعلیمی سرگرمیاں معطل کرنے کا اعلان کیا۔ مکمل بائیکاٹ کا فیصلہ پشاور یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن، کلاس تھری اور کلاس فور کے ملازمین پر مشتمل جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔
اس کے علاوہ اجلاس میں فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر پروفیسر ڈاکٹر شاہ عالم اور آل یونیورسٹیز ایمپلائز فیڈریشن کے صدر حاجی صلاح الدین نے بھی شرکت کی۔ صدر ڈاکٹر جمیل احمد چترالی نے کہا کہ لیکن ان کو درپیش مسائل پر قابو پانے کے لیے ابھی تک کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا جبکہ یونیورسٹی کے ملازمین جمہوری طریقے سے احتجاج کر رہے ہیں اور وہ متعدد بار یونیورسٹی ملازمین کو درپیش مسائل کو متعلقہ حکام کے ساتھ اٹھا چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے یونیورسٹی میں تمام سرگرمیاں معطل رہیں گی۔