تعلیمی بحران سے نمٹنے کے لیے یونیسکو پاکستان کی معاون
تعلیمی بحران سے نمٹنے کے لیے یونیسکو پاکستان کی معاون
کورونا وائرس کے باعث بڑھتے ہوئے تعلیمی نقصان کو کم کرنے کے لیے یونیسکو نے پاکستان کی معاونت کے لیے ہاتھ بڑھادیا۔
یونیسکو کا کہنا ہے کہ کووڈ 19 پھیلنے سے قبل ہی پاکستان ایک طویل عرصے سے تعلیمی بحران کا سامنا کررہا تھا۔ موجودہ بحرانوں کے جنم لینے کے ساتھ ہی ، نظام تعلیم متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ یونیسیف کی اطلاعات کے مطابق ایک محتاط اندازہ لگایا گیا ہے کہ پاکستان میں 5 سے 16 سال کی عمر کے دو کروڑ اسـی لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں کورونا وائرس کے اس خطے کو نشانہ بنانے کے ساتھ ، جو پہلے ہی مختلف نوعیت کے بحرانوں کی زد میں تھا طلباء کی ایک بڑی تعداد کے اسکول چھوڑنے کا خطرہ ہے۔ اس میں دور دراز علاقوں میں رہنے والے طلبہ کی ایک بڑی تعداد شامل ہے اور وسائل کی عدم دستیابی اور سیکھنے کے نئے اور متبادل طریقوں سے ان کی واقفیت نہ ہونے کی وجہ سے شاید وہ کبھی بھی اسکولوں میں واپس نہیں آسکتے۔ یہ خطرہ ان علاقوں میں زیادہ ہے جہاں اسکول طلبا کی کمی یا بندش کے خطرے سے دوچار ہیں اور ان تک رسائی مشکل ہے۔
یونیسیف کے شائع کردہ اعدادوشمار کے مطابق تقریباً دس اعشاریہ سات ملین لڑکے اور آٹھ اعشاریہ چھ ملین لڑکیاں پرائمری لیول پر تعلیم حاصل کررہی ہیں جبکہ کورونا وئرس کے بحران کے باعث یہ تعداد تیزی سے کم ہورہی ہے۔ اس وقت لوئر سیکنڈری لیول پر تین اعشاریہ چھ ملین لڑکے اور دو اعشاریہ آٹھ ملین لڑکیاں تعلیم حاصل کررہی ہیں۔
یونیسف کے علاقائی دفتر برائے جنوبی ایشیاء میں ریجنل ایجوکیشن کے مشیر جِم ایکرز کا کہنا ہے ہمیں تشویش ہے کہ طویل عرصے سے اسکول بند ہونے سے سب سے زیادہ خطرے کا سامنا لڑکیوں کو کرنا پڑ سکتا ہے اس میں کٹھن حالات اور دیگر مجبوریاں بھی شامل ہیں کیونکہ لڑکیاں اکثر گھر کے کاموں کا خیال رکھنے اور بہن بھائیوں کی دیکھ بھال کرنے کی پابند ہوتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کے باعث بچوں پر پڑنے والے نفسیاتی اثرات کے بارے میں بھی فکرمند ہیں۔
اس ماہ کے آغاز میں، یونیسیف نے کووِڈ 19 تعلیم میں خلل اور ردعمل، کا ایک موضوع پیش کیا تھا جس کا مقصد کورونا وائرس کی وجہ سے پیش آنے والی پریشانیوں کے حل فراہم کرنا تھا۔
یہ تنظیم عالمی سطح پر تعلیمی عدم استحکام کو کم کرنے میں مدد فراہم کررہی ہے اور فی الحال تعلیمی اداروں کی بندش کی وجہ سے عالمی منظرنامے میں ہونے والے تعلیمی نقصان کی نشاندہی کرنے کے لیے ڈیٹا اور شماریات کو جمع اور مرتب کررہی ہے۔
یہ تنظیم صوبہ بلوچستان میں تعلیمی اداروں کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے اور خطے میں ہونے والے تعلیمی نقصان کو کم کرنے کے لئے رہنما خطوط اور معاون دستاویز اور مضامین جاری کررہی ہے۔
یونیسف نے مائیکرو سافٹ کے ساتھ شراکت داری میں ان بچوں اور نوجوانوں کے لیے گلوبل لرننگ پلیٹ فارم میں توسیع کا اعلان کیا ہے جن کی تعلیم کووِڈ 19 کے باعث پیدا ہونے والے بحرانوں سے بری طرح متاثر ہورہی ہے۔ اس کے علاوہ اس تنظیم نے اپنی ویب سائٹ پر تعلیمی وسائل کی ایک فہرست کو اپ ڈیٹ کیا ہے جس میں کورونا وائرس کے باعث ہونے والے بحرانوں کے دوران تعلیمی نقصان کو کم کرنے کے لیے اساتذہ اور ماہرین تعلیم کے لئے پلیٹ فارم، وسائل اور تعلیمی اطلاق شامل ہیں۔