اسلام آباد میں ٹرانس جینڈر برادری کے لیے پہلا مدرسہ قائم
اسلام آباد میں ٹرانس جینڈر برادری کے لیے پہلا مدرسہ قائم
دارالحکومت اسلام آباد میں سب سے پہلا مدرسہ جو خاص طور پر ٹرانس جینڈر برادری کے لیے قائم کیا گیا ہے، وہاں تمام عمر کے طلباء کو داخلہ دینا شروع کردیا گیا ہے۔
بدھ کے روز اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) حمزہ شفقت نے اس مدرسہ کا افتتاح کیا۔
مزید پڑھیں: سندھ حکومت کی صوبے بھر کے مدارس میں تعلیمی سرگرمیاں بند رکھنے کی ہدایت
حمزہ شفقت نے تصدیق کی ہے کہ اسلام آباد کے نواح میں واقع مہرآبادی میں قائم مدرسے میں ابھی تک 25 ٹرانس جینڈر افراد کا اندراج ہوچکا ہے، ڈی سی اسلام آباد نے برادری کو انتہائی ضروری سہولیات فراہم کرنے میں خصوصی دلچسپی لی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ معاشرے کے اس نظرانداز گروپ کے لیے یہ ادارہ بحالی کی سہولت کے طور پر بھی کام کرتا ہے جو ٹرانس جینڈر افراد کے لیے رہائش، کھانا، مہارت، پرائمری تعلیم اور مذہبی تعلیم مہیا کرسکتا ہے۔ ڈی سی اسلام آباد نے بتایا کہ کارڈوں پر ان کی معاشرتی شناخت کو یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کیے جارہے ہیں جبکہ مکمل منصوبہ یہ ہے کہ ٹرانس جینڈر برادری کو قومی دھارے میں شامل کریں۔
انہوں نے واضح کیا کہ اسٹیبلشمنٹ کا ہدف ٹرانس جینڈر افراد کو مہارت اور تعلیم مہیا کرنا ہے تاکہ وہ ملازمت کے زیادہ مواقع سے فائدہ اٹھانے میں ان کے معاون ثابت ہوسکیں۔
ڈی سی اسلام آباد نے اطلاع دی ہے کہ وہ کمیونٹی عہدیداروں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور دیگر مقامات پر بھی اس طرح کے مزید مقامات کے قیام کے منصوبے پر کام جاری ہے۔
مزید پڑھیں: ایم ڈی کیٹ 2020: طلبا کا کہنا ہے کہ پی ایم سی ایک "ناکام انسٹی ٹیوٹ" ہے
ان کا کہنا تھا کہ چونکہ اللہ تعالیٰ بھی افراد میں تفریق نہیں کرتا لہٰذا ہم اس برادری سے روا رکھے جانے والے تعصب کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ اسلام ہر ایک کو انسان سمجھتا ہے، لہٰذا اس گروہ کے ساتھ بھی وہی سلوک کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم مکمل کرنے پر ٹرانس جینڈر افراد کو مختلف سرکاری محکموں میں ملازمت کے مواقع فراہم کرنے کا عندیہ بھی دیا۔