ایم ڈی کیٹ 2020: طلبا کا کہنا ہے کہ پی ایم سی ایک "ناکام انسٹی ٹیوٹ" ہے

ایم ڈی کیٹ 2020: طلبا کا کہنا ہے کہ پی ایم سی ایک

ایم ڈی کیٹ 2020: طلبا کا کہنا ہے کہ پی ایم سی ایک "ناکام انسٹی ٹیوٹ" ہے

نتائج کو دوبارہ جاری کرنے اور غلطیوں کو سدھارنے کے باوجود طلبا اب بھی ایم ڈی کیٹ 2020 کے امتحان کے ریگولیٹر سے خوش نہیں ہیں اور اسے ایک "ناکام ادارہ" قرار دیا ہے۔

ایم ڈی کیٹ 2020 کے امیدوار ابھی تک نتائج کے دوبارہ اجرا اور پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) سے خوش نہیں ہیں اور کمیشن کی جانب سے غلطیوں کو دور کرنے کے باوجود ریگولیٹری باڈی کو ایک "ناکام ادارہ" قرار دینے پر مصر ہیں۔

مزید پڑھیں: کے یو نے ڈیپارٹمنٹ آف ویژول اسٹڈیز کے انٹری ٹیسٹ کے نتائج کا اعلان کردیا

نتائج کو دوبارہ جاری کرنے کے بعد بھی طلباء کی شکایت ہے کہ پی ایم سی ایک ناکام ادارہ ہے۔ جس کی ریگولیٹری باڈی نہ تو کوئی مقالہ بناسکتی ہے اور نہ ہی کسی نتیجے کا صحیح اعلان کر سکتی ہے۔

طلباء ایم ڈی کیٹ میں غیر متوقع نصاب اور ایم سی کیوز کے نصاب سے باہر ہونے پر احتجاج کر رہے ہیں۔ امیدواروں نے یہ بھی شکایت کی کہ رزلٹ سرٹیفکیٹ پر نام بھی غلطیوں سے بھرا ہوا ہے۔ اس سے قبل طلباء نے ایم ڈی کیٹ کے امتحان کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

پی ایم سی نے ایم ڈی کیٹ برائے 2020 کا اپ ڈیٹڈ رزلٹ جاری کردیا

پاکستان میڈیکل کمیشن نے کمپیوٹر سے ہونے والی ٖغلطیوں کو درست کرنے کے بعد میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج داخلہ ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ) برائے 2020 کے اپ ڈیٹڈ نتائج جاری کردیئے ہیں۔ پی ایم سی کا کہنا ہے کہ امیدوار اپنا ایم ڈی کیٹ 2020 کا نتیجہ دیکھنے کے لیے پی ایم سی کی ویب سائٹ سے رجوع کرسکتے ہیں۔

پی ایم سی نے امیدواروں سے کہا ہے کہ وہ نتائج میں اب بھی کسی نوعیت کی غلطی پائیں تو ادارے کو مطلع کریں تاکہ اس غلطی کو دور کیا جاسکے۔

مزید پڑھیں: ایچ ای سی نے ڈگری کی تصدیق کے نئے آن لائن پورٹل کا اعلان کردیا

پی ایم سی کی ویب سائٹ سے لیے گئے ایک اسکرین شاٹ میں امیدواروں کو مزید رہنمائی فراہم کی گئی ہے۔

ایم ڈی کیٹ 2020: طلبا کا کہنا ہے کہ پی ایم سی ایک

ویب سائٹ پر دی گئی ہدایات کے مطابق جو امیدوار اپنے نام اور رول نمبر کی نا درستی کی اطلاع دینا چاہتے ہیں، وہ درج ذیل لنک پر یہ کام کرسکتے ہیں اور اگر وہ اپنے نمبروں کی دوبارہ گنتی کے لیے درخواست دینا چاہتے ہیں تو وہ اس لنک پر جا کر یہ کام کر سکتے ہیں۔

پی ایم سی کے بیان کے مطابق ریگولیٹری باڈی کو 16 دسمبر کو جاری کردہ نتائج سے متعلق بہت سی شکایات موصول ہوئی تھیں۔ متعدد طلباٗ نے شکایت کی تھی کہ بہت سارے طلبا جو امتحان میں شریک ہوئے تھے انہیں غلط طور پر غیر حاضر سمجھا گیا تھا۔

کچھ طلباء نے یہ بھی شکایت کی کہ ان کے نام اور رول نمبر مماثل نہیں ہیں۔

پی ایم سی نے کہا ہے کہ باڈی کو یہ اپ ڈیٹڈ نتیجہ یقینی بنانا پڑا تاکہ کسی بھی طالب علم کو صحیح نتائج سے محروم نہ رکھا جائے۔ ایم ڈی کیٹ کا نتیجہ کمپیوٹر پر انحصار کرکے جاری کیا جانے والا رزلٹ ہے۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ کسی بھی چیز کے بارے میں چھان بین کے لیے طلبہ کے داخلہ کارڈز اور امتحانات کی آنسر شیٹس کی جسمانی توثیق کے ذریعہ اسے آف لائن لے جانے اور اس کی پوری تصدیق کی ضرورت ہوتی ہے۔

 پی ایم سی نے کہا کہ لہٰذا امتحانی ٹیم نے گذشتہ 30 گھنٹوں کے دوران امیدواروں کے داخلہ کارڈز اور امتحانات کی آنسر شیٹ کی تفصیلی جانچ پڑتال اور دوبارہ توثیق کا عمل انجام دیا۔

 پی ایم سی کے بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امتحان میں بیٹھنے والے طلباء کی کل تعداد میں سے 2 فیصد سے بھی کم کو ان پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑا اور انہوں نے کمیشن کو شکایات پیش کیں۔

مزید پڑھیں: اسکولوں میں آن لائن سہولیات کا فقدان ہفتہ میں ایک بار طلبہ کو کال کرسکتا ہے، پیرا

 دوسری جانب، پی ایم سی کے نائب صدر محمد علی رضا نے کہا کہ ویب سائٹ پر بھاری ٹریفک کی وجہ سے صارفین کو کچھ تاخیر کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لیکن انہوں نے کہا کہ ویب سائٹ مکمل طور پر چل رہی ہے اور امیدوار اپنا رزلٹ چیک کرسکتے ہیں۔

اس سے قبل پی ایم سی نے اعلان کیا تھا کہ ایم ڈی کیٹ برائے 2020 میں 121،181 طلباء حاضر ہوئے تھے۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو