لاہور میں ہم جماعت کو برہنہ کرنے کے جرم میں دو طلباء کو گرفتار کرلیا گیا

لاہور میں ہم جماعت کو برہنہ کرنے کے جرم میں دو طلباء کو گرفتار کرلیا گیا

لاہور میں ہم جماعت کو برہنہ کرنے کے جرم میں دو طلباء کو گرفتار کرلیا گیا

پنجاب یونیورسٹی کے دو طالب علموں کے خلاف مبینہ طور پر اپنی ایک ہم جماعت کو برہنہ کرنے، اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کرنے اور اس کی حالت زار کو ویڈیو پر فلمانے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

متاثرہ اسٹوڈنٹ کے بھائی نے، جو اس کیس میں شکایت کنندہ بھی ہے، بتایا کہ اویس اور عندلیب نے میری بہن کو یونیورسٹی کے قریب کیمپس برج سے اغوا کیا۔

شکایت کنندہ نے بتایا کہ بندوق کی نوک پر، انہوں نے اسے اس کی مرضی کے خلاف نامعلوم مقام پر منتقل کیا جہاں انہوں نے اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کی اور ایک ویڈیو بھی بنائی۔

شکایت کنندہ نے بتایا کہ یہ واقعہ ایک ماہ قبل پیش آیا تھا لیکن اس کی بہن نے اپنی عزت کے تحفظ کے لیے اس کے بارے میں کسی کو نہیں بتایا۔ تاہم، ملزمان نے ویڈیو کی بنیاد پر اسے ہراساں کرنا جاری رکھا اور اسے دھمکی دی کہ اگر اس نے ان کے ساتھ گہرے تعلقات استوار نہ کیے تو وہ ویڈیو آن لائن اپ لوڈ کر دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مایوسی اور دباؤ کو برقرار رکھنے میں ناکامی پر متاثرہ اسٹوڈنٹ نے خاندان کے ساتھ اس تمام واقعے کو شیئر کیا۔

ان کی شکایت پر، مسلم ٹاؤن پولیس نے ملزمان کے خلاف دفعہ 511 (جنسی زیادتی کی کوشش) 376 (ریپ) 365 (اغوا) اور پاکستان پینل کوڈ میں درج دیگر جرائم کے تحت مقدمہ درج کیا۔

مزید پڑھئیے: کنٹونمنٹ ایریاز سے اسکولوں کی منتقلی، مظاہرین کا کیس عدالت لے جانے کا اعلان

مقدمے کے اندراج کے بعد ڈی آئی جی عابد خان نے چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دیں جنہوں نے ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ ڈی آئی جی عابد خان نے کہا کہ ملزمان کو تحقیقات کے لیے متعلقہ حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

ڈی آئی جی خان نے کہا کہ خواتین کی حفاظت کو یقینی بنانا ہماری (لاہور پولیس کی) اولین ذمہ داری ہے۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو