کنٹونمنٹ ایریاز سے اسکولوں کی منتقلی، مظاہرین کا کیس عدالت لے جانے کا اعلان

کنٹونمنٹ ایریاز سے اسکولوں کی منتقلی، مظاہرین کا کیس عدالت لے جانے کا اعلان

کنٹونمنٹ ایریاز سے اسکولوں کی منتقلی، مظاہرین کا کیس عدالت لے جانے کا اعلان

آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن (اے پی ایس سی اے) کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے احتجاج کے باعث کنٹونمنٹ بورڈ کے علاقوں میں شدید ٹریفک جام کی صورتحال رہی۔

انسٹرکٹرز، طلباء اور والدین کی ایک بڑی تعداد نے کئی مقامات پر کنٹونمنٹ بورڈ کے علاقوں سے نجی تعلیمی اداروں کی منتقلی کے خلاف احتجاج کیا۔

مظاہرین نے انصاف کے لیے اپنا مقدمہ عدالتوں میں لے جانے کا فیصلہ کیا۔ مظاہرین نے اسکول کے ماڈل کو آگ لگا کر علامتی طور پر یہ پیغام دیا کہ تعلیم کو آگ لگی ہوئی ہے جبکہ انتظامیہ گہری نیند سو رہی ہے۔

چھور، ویسٹریج، ہارلے اسٹریٹ، چونگی نمبر 22، اسکیم تھری، قاسم مارکیٹ، صدر، اڈیالہ روڈ سمیت دیگر مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

مزید پڑھئیے: سپریم کورٹ نے ایچ ای سی کو یونیورسٹیوں کے تمام غیر قانونی کیمپس بند کرنے کا حکم دے دیا

آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے روزانہ کی بنیاد پر احتجاجی مظاہروں کی کال دی ہے۔

انہوں نے اپنے اداروں کے سامنے ہر روز صبح 9 بجے احتجاج کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے مطابق احتجاج ان کے جائز مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔

دوسری جانب راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ (آر سی بی) اور چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈ (سی سی بی) انتظامیہ نے طلبہ کو احتجاجی مارچ میں لانے پر آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

پرائیویٹ اسکولز کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ وہ عدالت جائیں گے کیونکہ انہیں یقین ہے کہ عدالتیں انہیں اس معاملے میں انصاف فراہم کریں گی۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو