حکومت پاکستان نے خصوصی بچوں کی تعلیم کے لیے ایپ لانچ کردی
حکومت پاکستان نے خصوصی بچوں کی تعلیم کے لیے ایپ لانچ کردی
وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے جمعرات کے روز خصوصی بچوں کے والدین کے لیے ایک موبائل ایپلی کیشن لانچ کی جس کے ذریعے خصوصی تعلیم کے مراکز اور اداروں میں ایسے بچوں کی مدد کرنے کے لیے دستیاب تربیت اور ری ہیبیلیٹیشن سروسز تک رسائی حاصل ہوسکے گی۔
اس ایپ کے ذریعے والدین کو ان کی رہائش گاہ کے قریب اپنے خصوصی بچوں کے لیے مناسب اور موزوں تعلیمی ادارے کے انتخاب میں مدد ملے گی۔
مزید پڑھیں: خیبر پختونخواہ حکومت کا نظامِ تعلیم میں ’گوگل فار ایجوکیشن‘ شامل کرنے کا اعلان
خصوصی بچوں کے والدین ڈائریکٹوریٹ جنرل آف اسپیشل ایجوکیشن (ڈی جی ایس ای) کے تحت کام کرنے والے اداروں اور مراکز میں داخلے کے لیے آن لائن درخواست دے سکتے ہیں۔
اس ایپ کے ذریعے اسپیشل بچوں کے والدین ان مراکز میں دستیاب خدمات، سہولیات اور داخلہ کی پالیسیوں کے بارے میں بھی تفصیلی معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔
خصوصی بچوں کی تعلیم و تربیت کے لیے بنائی گئی ایپ کی تعارفی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (این آئی ٹی بی) کے اشتراک سے ڈی جی ایس ای کے اقدام کی تعریف کی اور کہا کہ اس ایپ کی ڈیولپمنٹ ایک ایسے سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے جو اسکولوں سے باہر موجود تیس ہزار سے زائد اسپیشل بچوں کو تعلیمی دھارے میں لانے میں مددگار ثابت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایپ انہیں فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن (ایف ڈی ای) کے تحت چلنے والے اسکولوں سمیت موزوں تعلیمی اداروں کے انتخاب میں مدد فراہم کرے گی۔
مزید پڑھیں: سندھ حکومت کا میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے قیام کا اعلان
پاکستان میں خصوصی تعلیم کے ڈائریکٹر جنرل شیخ اظہر سجاد نے اس موقع پر کہا کہ ان کا ادارہ اسپیشل بچوں اور بڑوں کے لیے معاشرتی ترقی، تعلیم اور بحالی کو فروغ دینے کے لیے مناسب ماحول اور مواقع فراہم کر رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ڈی جی ایس ای ایسے بچوں کو تعلیم، پیشہ ورانہ تربیت اور بحالی کی خدمات بھی فراہم کر رہا ہے جبکہ خصوصی بچوں کے لیے مختلف خدمات کے زمرے میں فزیوتھراپی، پیشہ ورانہ تھراپی، اسپیچ تھراپی، آڈیولوجی، میڈیکل، اوپتھامولوجی اور مصنوعی اعضاء بلا معاوضہ مہیا کیے جارہے ہیں۔