سندھ ایچ ای سی ابھی تک پبلک یونیورسٹیز کا کنٹرول حاصل نہیں کرسکا
سندھ ایچ ای سی ابھی تک پبلک یونیورسٹیز کا کنٹرول حاصل نہیں کرسکا
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے کی سرکاری یونیورسٹیوں کے انتظامی اختیارات، یونیورسٹیوں اور بورڈز ڈیپارٹمنٹ سے محکمہ سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو منتقل کرنے کے عمل کو وقتی طور پر روک دیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے صوبے میں سرکاری یونیورسٹیوں کے انتظامی اختیارات کی منتقلی کے معاملے پر یونیورسٹیوں اور بورڈز کے وزیراعلیٰ کے مشیر نثار احمد کھوڑو سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے اور مشاورت کی بھی ہدایت کی۔
مزید پڑھیں: پی ایچ ڈی کرنے والے 300 اسکالرز کے لیے 1 ملین روپے کی گرانٹ
وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے میں سرکاری یونیورسٹیوں کے انتظامی اختیارات کی منتقلی کے معاملے پر یونیورسٹیوں اور بورڈز کے وزیراعلیٰ کے مشیر نثار احمد کھوڑو سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے اور اس معاملے پر مشاورت کی بھی ہدایت کی۔ بدھ کے روز سندھ کابینہ کے اجلاس میں اس معاملے پر متعلقہ سکریٹری کی بریفنگ کے بعد صوبہ کی سرکاری یونیورسٹیوں کا کنٹرول سندھ ایچ ای سی کے حوالے کرنے کا عمل عارضی روپ پر روک دیا گیا۔
صوبوں کو اختیارات دینے کے حوالے سے 18 ویں ترمیم کے بعد پبلک یونیورسٹیز کو اپنے مسائل کے حل کے لیے ایک کے بجائے متعدد انتظامی اداروں میں لے جانا پڑا۔
اس سے پہلے یونیورسٹیوں کے معاملات صرف چانسلرز سیکرٹریٹ کے ساتھ ہی نمٹائے جاتے تھے جو کہ گورنر ہاؤس میں واقع ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اب انہیں اپنے انتظامی امور کو وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ، اے جی سندھ اور یونیورسٹیوں اور بورڈز ڈیپارٹمنٹ محکمہ کے پاس لے جانا پڑتا ہے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چونکہ نثار کھوڑو موجود نہیں تھے لہٰذا سندھ کے چیف سیکریٹری کو اس معاملے پر اسٹیک ہولڈرز کا اجلاس بلا کر ان کی رائے لینی چاہیے۔
مزید پڑھیں: کراچی یونیورسٹی : پی ایچ ڈی، ایم فل کے طلباء کو پرانی پالیسی کے تحت داخلہ دیا جائے گا
سندھ ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین نے وزیراعلیٰ کو ایک سمری ارسال کی تھی جس میں یونیورسٹیوں اور بورڈز ڈیپارٹمنٹ سے سرکاری یونیورسٹیوں کا کنٹرول لینے اور اسے سندھ ایچ ای سی کے حوالے کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔
اگر سندھ کابینہ انتظامی اختیارات کی منتقلی کی منظوری دیتی ہے تو صوبے کی مختلف یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کے لیے قائم سرچ کمیٹیوں کا کردار خود بخود ختم ہوجائے گا۔ کنٹرول حاصل کرنے کے بعد سندھ ایچ ای سی اپنی سرچ کمیٹیاں تشکیل دے گا اور یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کا تقرر کرے گا۔