آئی آئی یو آئی میں ٹیک سیوی انسانی وسائل تیار کرنے کا مرکز بنایا جائے گا
آئی آئی یو آئی میں ٹیک سیوی انسانی وسائل تیار کرنے کا مرکز بنایا جائے گا
انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد (آئی آئی یو آئی) اور پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (پی آئی ٹی بی) نے یونیورسٹی میں نیشنل فری لانس ٹریننگ سینٹر (این ایف ٹی سی) کے قیام کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق اس مرکز میں نوجوانوں کو روزگار کے لیے بااختیار بنانے کے حوالے سے تربیت دی جائے گی۔ جدید ٹیکنالوجی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہنر مند اور ٹیک سیوی انسانی وسائل تیار کرنے پر توجہ دی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں 25 لاکھ بے گھر بچے حکومت کی توجہ اور امداد کے منتظر
اس معاہدے کا مقصد ملک بھر میں ٹیکنالوجی اور کاروبار کو فروغ دینا ہے۔ یونیورسٹی اور بورڈ نے ڈیجیٹل مہارت کو مرکزی دھارے میں رکھنے کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
ایم او یو پر دستخط کی تقریب یونیورسٹی کے فیصل مسجد کیمپس میں ہوئی، جس میں آئی آئی یو آئی کے صدر ڈاکٹر ہیتل حمود التویبی نے بھی شرکت کی اور دستاویز پر دستخط کیے۔
اس موقع پر پی آئی ٹی بی پراجیکٹ مینیجمنٹ یونٹ کے نمائندے قمبر علی اور نائلہ محمود بھی موجود تھے۔ اس تقریب میں فنانس پلاننگ کے نائب صدر برائے پلاننگ پروفیسر ڈاکٹر این بی جمانی نے بھی شرکت کی۔
مزید پڑھیں: وزیرتعلیم سندھ سعید غنی کو وزارت تعلیم کےعہدے سے ہٹائےجانےکی بازگشت
ڈاکٹر جمانی کے ہمراہ آئی ٹی انچارج قاضی شہزاد سلیم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یونیورسٹیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ معاشرے کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کریں ان کا کہنا تھا کہ انہیں وقت کی ضرورت کے مطابق کام کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل معاشرے میں تبدیلی لانے کے لیے سب سے بڑی قوت ہے انہوں نے مزید کہا کہ اپنی صلاحیتوں اور مہارتوں میں اضافہ کرکے ملک کے نوجوان ڈیجیٹل تبدیلی کے ذریعے معاشی استحکام کی نئی راہیں کھولیں گے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پی آئی ٹی بی کے ساتھ شراکت ملک کے نوجوانوں کے لیے نئے دور کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہوگی۔