سندھ حکومت کا یکساں قومی نصاب کو مکمل طور پر نہ اپنانے کا فیصلہ

سندھ حکومت کا یکساں قومی نصاب کو مکمل طور پر نہ اپنانے کا فیصلہ

سندھ حکومت کا یکساں قومی نصاب کو مکمل طور پر نہ اپنانے کا فیصلہ

حکومت سندھ نے یکساں قومی نصاب (ایس این سی) کے کچھ عناصر کو بنیادی سطح پر صوبائی نصاب سے ہٹانے پر اتفاق کیا ہے۔

اگرچہ سندھ میں ایس این سی کو متعارف کروانے کے لیے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی جارہی ہے، لیکن صوبائی محکمہ تعلیم کی جانب سے سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری سطح کے لیے ایک نیا نصاب تشکیل دیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: سندھ میں 37،000 نئے اساتذہ کو بھرتی کیا جائے گا

سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ (ایس ٹی بی) میڈیا رپورٹس کے مطابق گریڈ 9 کی سائنس کی نصابی کتب پر نظرثانی کررہا ہے اور محکمہ نصاب نے انٹرمیڈیٹ کے نئے نصاب کا ایک نیا منصوبہ تیار کرنا شروع کردیا ہے۔

ایس ٹی بی کے ایک عہدیدار نے انکشاف کیا کہ اسلامک اسٹڈیز، اردو، سندھی اور سوشل اسٹڈیز کے مضامین میں وفاق کے نصاب اور سندھ میں یونیفائیڈ نیشنل کیریکلم کے درمیان اہم فرق ہے۔

ایس ٹی بی کے عہدیدار نے مزید کہا کہ ایس این سی نے گریڈ 1 سے اسلامک اسٹڈیز کے لیے ایک مختلف پلیسمنٹ کی پیش کش کی تھی جبکہ سندھ میں یہ گریڈ 4 سے ہی پڑھائی جاتی ہے۔ نیز  صوبائی حکومت کو یقین ہے کہ وہ مستقبل میں گریڈ 4 سے اسلامک اسٹڈیز پڑھائے گی۔

اسی طرح فیڈریشن کے بنیادی سطح کے اسلامک اسٹڈیز کے نصاب میں سندھ کے نصاب کے مقابلے میں اور بھی احادیث موجود ہیں جن سے سندھ متفق نہیں ہے۔

گریڈ 4 کے پروگرام میں گریڈ 5 کے لیے سائنس کے مضامین میں مخصوص عنوانات شامل کیے گئے ہیں جو طلباء پر ناروا بوجھ پیدا کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: سندھ میں 31 ہزار سے زائد اسکول بجلی سے محروم

ہائر سیکنڈری لیول کے لیے نئے نصاب کی منصوبہ بندی کی تصدیق بھی سندھ میں ہی ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے ، جسے اگلے تعلیمی سیشن کے لیے آئندہ تعلیمی سیشن کے بجائے 2022، 23 میں اپنایا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق محکمہ نصاب کے ذریعے تیار کردہ نصاب تعلیم نے فرسٹ ایئر اور سیکنڈ ایئر کے لیے زولوجی اور باٹنی کی علیحدہ پوزیشننگ کو ختم کردیا ہے۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو