سی ایس ایس کے امتحانات برائے 2019 کے نتائج کالعدم قرار دینے کے لیے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست

سی ایس ایس کے امتحانات برائے 2019 کے نتائج کالعدم قرار دینے کے لیے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست

سی ایس ایس کے امتحانات برائے 2019 کے نتائج کالعدم قرار دینے کے لیے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست

سندھ ہائی کورٹ نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن (ایف پی ایس سی) کے چیئرمین کو سینٹرل سپیریئر سروسز (سی ایس ایس) کے 2019 کے جائزہ کو کالعدم قرار دینے کی درخواست پر اپنے تاثرات پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

مزید پڑھیں:  یو ای ٹی نے تین طلباء کو فزیکل امتحانات کے خلاف احتجاج کرنے پر معطل کردیا

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں دعویٰ کیا ہے کہ 2019 کے سی ایس ایس کا امتحان صاف شفاف نہیں ہوا تھا، اس لیے نتائج کی منسوخی ضروری ہے۔

وکیل نے دعویٰ کیا کہ فروری 2019 میں ہونے والے امتحانات میں اہم بے ضابطگیاں پائی گئیں۔

انہوں نے کونسل پر زور دیا کہ وہ حکام کو امتحان دوبارہ لینے کا حکم دیں۔

مزید پڑھیں:  سندھ کا محکمہ تعلیم کرپشن کا گڑھ بن گیا، حلیم عادل شیخ

جسٹس محمد علی مظہر نے سندھ ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ کی سربراہی کی اور استفسار کیا کہ اگر کوئسچین پیپر لیک ہوگیا تھا تو ایسا ہونے کی صورت میں دوبارہ امتحان کیوں نہیں کرایا گیا؟

جسٹس مظہر نے ایف پی ایس سی چیئرمین کو آئندہ سماعت پر اپنا جواب جمع کرانے کی بھی ہدایت کی۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو