اٹک کا انوکھا اسکول، 12 کلاسوں کے لیے صرف 1 استاد دستیاب
اٹک کا انوکھا اسکول، 12 کلاسوں کے لیے صرف 1 استاد دستیاب
ضلع اٹک کی تحصیل دُرداد کے گورنمنٹ بوائز ہائر سیکنڈری اسکول کو اعلیٰ کلاسوں کے لیے اساتذہ کی شدید کمی کا سامنا ہے۔
اسکول کی منظور شدہ 15 اسامیوں میں سے صرف سات اساتذہ کو تعینات کیا گیا۔ تاہم، ان میں سے چھ کے تبادلے یا ریٹائرمنٹ کی وجہ سے، ملک افضل احمد نامی صرف ایک استاد اسکول میں پڑھانے کے لیے باقی رہ گیا ہے۔
مزید پڑھئے: مشنری اسکولوں نے بے پناہ خدمات سرانجام دیں، سردار علی شاہ
پرنسپل طاہر محمود خان کے تبادلے کے بعد پرنسپل کا اضافی چارج سینئر استاد لہرصاب خان کو دے دیا گیا جو کچھ عرصہ قبل ریٹائر ہوگئے اور ان کے بعد اسکول میں صرف ایک ہی استاد رہ گیا ہے۔ چونکہ اسکول میں صرف ایک استاد باقی ہے، اس لیے گیارہویں اور بارہویں جماعت کے طلباء کو اپنا تعلیمی کام مکمل کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
مقامی معززین حافظ عبدالحمید خان، مشتاق احمد خان نیازی، نمبردار محمد بنارس خان عرف چن، ماسٹر نصیر احمد خان، کونسلر طاہر محمود، حاجی محمد اکرم دوکاندار، افتخار احمد خان اور حاجی خالد نواز سکندر نے مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ تعلیم پنجاب اور ضلعی انتظامیہ کے حکام اسکول میں اساتذہ کو مقرر کریں۔
مزید پڑھئے: آئی بی اے میں وبائی مرض کے دوران پاکستان کی معیشت کا جائزہ
ان کا کہنا تھا کہ اٹک سے باہر سنجوال روڈ پر واقع یہ واحد ہائر سیکنڈری اسکول ہے جو 2005 سے علاقے میں بچوں کی تعلیمی ضروریات کو ہائر سیکنڈری اسکول کے طور پر اور گذشتہ تقریباً 35 سال سے ہائی اسکول کے طور پر پورا کر رہا ہے۔
تاہم اساتذہ کی شدید کمی کی وجہ سے 11 ویں اور 12 ویں جماعت کے طلباء اور ان کے والدین پریشانی کا شکار ہیں۔
طلباء نے اسکول میں تمام خالی اسامیوں پر اساتذہ کی فوری تقرری کا مطالبہ کیا ہے۔
( یہ خبر ایکسپریس ٹریبیون کی 19 ستمبر 2021 کی اشاعت سے اخذ کی گئی ہے)