بلوچستان حکومت کی 714 طالبات کے لیے اسکالر شپس
بلوچستان حکومت کی 714 طالبات کے لیے اسکالر شپس
بلوچستان کے پانچ شہروں میں خواتین کے لیے مخصوص بازار قائم کیے جائیں گے۔
پارلیمانی سیکریٹری برائے ترقی خواتین ماہ جبین شیران نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت 714 طالبات کو انٹرن شپ پروگرام کے تحت تربیت اور ماہانہ وظائف فراہم کر رہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز کوئٹہ پریس کلب میں خواتین کے مسائل پر منعقدہ سیمینار کے دوران کیا۔ ورکشاپ سے پریس کلب کے صدر عبدالخالق رند، بہرام بلوچ، ثناء درانی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک شہر سے دوسرے شہر ٹرانسفر ہونے والی ورکنگ ویمن کے لیے ہاسٹلز تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں قائم کئے گئے ہیں۔\
مزید پڑھئے: مری پر نئی کتاب شائع
انہوں نے کہا کہ اب تک بلوچستان حکومت نے کالج کی سطح پر چھ ڈے کیئر سینٹرز قائم کیے ہیں اور ہم یونیورسٹی کی سطح پر بھی ڈے کیئر سینٹرز قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
ہم نے خواتین کے لیے ایک الگ ہیلپ لائن قائم کی ہے جہاں خواتین کسی کے بھی خلاف شکایت درج کروا سکتی ہیں۔
پارلیمانی سیکریٹری برائے ترقی خواتین نے صوبے میں خواتین کو درپیش تمام مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی
ماہ جبین شیران نے اپنے خطاب کے دوران مقتول نورمقدم کو بھی خراج عقیدت پیش کیا جنہیں گزشتہ ماہ اسلام آباد میں بے دردی سے قتل کردیا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسائل اپنی جگہ موجود ہیں مگر ہمیں اپنی ذہنیت کو تبدیل کرنا ہوگا اور ان چیزوں کو اپنانا ہوگا جو مذہب نے ہمیں سکھائی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جو قوانین منظور ہوئے ہیں اور ان پر عمل درآمد نہیں کیا گیا ہے ان پر جلد عمل درآمد کیا جائے گا۔
مزید پڑھئے: سندھ میں اسکولوں کیلئے بڑی گرانٹ کا اعلان
انہوں نے کہا کہ پالیسیاں بنانا حکومت کا کام ہے لیکن میڈیا کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس حوالے سے بھی اپنا کردار ادا کرے۔
( یہ خبر ایکسپریس ٹریبیون کی 13 اگست 2021 کی اشاعت سے اخذ کی گئی ہے)