قومی اسمبلی میں نیا تعلیمی بل پاس کرنے کی تجویز
قومی اسمبلی میں نیا تعلیمی بل پاس کرنے کی تجویز
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے وفاقی تعلیم، پیشہ ورانہ تربیت، قومی ورثہ اور ثقافت نے منگل کو متفقہ طور پر تجویز دی کہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن بل برائے 2021 قومی اسمبلی سے منظور کیا جا سکتا ہے۔
اس تجویز کی توثیق ایم این اے میاں نجیب الدین اویسی کی صدارت میں منعقد ہونےوالے 20 ویں اجلاس کے ذریعے کی گئی۔
فیڈرل ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ٹریننگ ڈویژن کے ایڈیشنل سیکرٹری نے کمیٹی کو بتایا کہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن ایک بہترین ادارہ ہوگا جس کا مقصد تعلیم کے شعبے میں وسیع پیمانے پر تحقیق، تشخیص، تربیت اور مینیجمنٹ انفارمیشن سسٹم کا قیام ہے۔
مزید پڑھیئے: امتحان پورے نصاب سے لیا جائے گا، شفقت محمود
انہوں نے کہا کہ پی آئی ای باہمی تعاون سے کی جانے والی کوششوں کے ذریعے تعلیم، تحقیق، ترقی اور وسعت کے طویل مدتی ایجنڈے کے حوالے سے قومی اتفاق رائے قائم کرے گا۔
حکام نے کہا کہ پی آئی ای کے اہم کاموں میں قومی اور بین الاقوامی سطح پر تمام جامع تعلیمی ڈیٹا اکٹھا کرنا ، تجزیہ اور رپورٹنگ شامل ہے تاکہ پالیسی، منصوبہ بندی اور تحقیق کے ساتھ ساتھ مستقبل کی تعلیمی اصلاحات کو سپورٹ کیا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انسٹی ٹیوٹ سیکھنے کے نظام، خلاصہ تشخیص اور معیاری اسکور سمیت تجزیہ کے لیے تعلیمی شعبے کے تمام نتائج حاصل کرے گا۔
تفصیلی غور و خوض کے بعد کمیٹی نے متفقہ طور پر سفارش کی کہ یہ بل قومی اسمبلی سے منظور کیا جائے۔
پارلیمانی سیکرٹری برائے وفاقی تعلیم اور پروفیشنل ٹریننگ ڈویژن وجیہہ قمر نے کمیٹی سے درخواست کی کہ وہ یکساں قومی نصاب (ایس این سی) کے حوالے سے ایجنڈا موخر کرے کیونکہ وزیر تعلیم کمیٹی کو بریفنگ دیں گے۔ اس درخواست پر کمیٹی نے اپنے اگلے اجلاس تک ایجنڈا موخر کر دیا۔
کمیٹی نے آئی سی ٹی اسکولوں میں موجودہ داخلہ پالیسی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے ڈائریکٹر جنرل نے بتایا کہ اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹوری کے رہائشیوں کے بچے، وفاقی حکومت میں شامل حکام کے بچے اور اسلام آباد میں رہنے والے نیم سرکاری ملازمین اپنی رہائش گاہوں کے قریب جگہ پر داخلے کے اہل ہیں۔
مزید پڑھیئے: لڑکیوں کی تعلیم کو فروغ دینے کے لیے ایکسپو کا انعقاد
انہوں نے کہا کہ جو بھی معاملہ ہو اسی متعلقہ یونین کونسل، سیکٹر کے رہائشیوں کو ترجیح دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہی خاندان سے تعلق رکھنے والے بچوں کو ان اداروں میں داخلے کے لیے ترجیح دی جاتی ہے جہاں ان کے بھائی، بہن پہلے سے داخل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان اداروں میں داخلے کے لیے داخلہ ٹیسٹ لیے گئے جہاں داخلے کے لیے درخواست گزاروں کی تعداد انٹیک کی گنجائش سے زیادہ ہے۔
کمیٹی نے ہر اجلاس میں ایجنڈا لینے کا فیصلہ کیا اور یہ بھی طے کیا گیا کہ کمیٹی کے ارکان آئی سی ٹی اسکولوں میں داخلہ پالیسی پر بریفنگ کے لیے ایف ڈی ای کا دورہ کریں گے۔
(یہ خبر ایکسپریس ٹریبیون کی 15 ستمبر 2021 کی اشاعت سے اخذ کی گئی ہے)