سندھ میں تعلیم کے شعبے کے لیے 277.5 ارب روپے مختص
سندھ میں تعلیم کے شعبے کے لیے 277.5 ارب روپے مختص
منگل کے روز مالی سال برائے 2021-22 کے لیے سندھ کا تعلیمی بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تعلیم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی قوم کی ترقی کا سب سے اہم عنصر تعلیم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ سب کو معیاری تعلیم کی فراہمی کا ارادہ رکھتی ہے، جس سے ہمارے بچوں کو ان کی پوری صلاحیت کا احساس ہو سکے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ اسکولوں میں پڑھائے جانے والے نصاب کو اچھی طرح سے دیکھنا چاہیے اور اپنے اساتذہ کی تربیت کریں تاکہ وہ شروع سے ہی ہمارے بچوں میں دلچسپی اور تجسس کو فروغ دینے میں حقیقی دلچسپی لیں تاکہ ہماری آنے والی نسل تحقیق کے ہر شعبے میں مفکرین اور اختراع کنندگان پر مشتمل ہو۔
مزید پڑھیئے: نئے مالی بجٹ میں ایچ ای سی کے لیے 42.45 ملین روپے مختص
اس مقصد کو مد نظر رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے 2021-22 میں تعلیم کے لیے سب سے زیادہ وسائل مختص کیے ہیں۔ رواں مالی سال میں تعلیم کے لیے مختص کردہ رقم کے مقابلے میں اس میں 13.5 فیصد کا اضافہ دیکھا جائے گا۔ لہٰذا اگلے مالی سال کے لیے ہم تعلیم کے بجٹ کو گذشتہ 244.5 ارب روپے سے بڑھا کر 277.5 ارب روپے کرنے کی تجویز پیش کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سال 2020، 21 میں تعلیم کے شعبے کے لیے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے مختص رقم 21.1 ارب روپے تھی۔ اس میں اسکول کی تعلیم، کالج کی تعلیم، یونیورسٹیز، معذور افراد کو بااختیار بنانا اور اسکل ڈیولپمنٹ شامل ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ سال2021-22 میں حکومت نے اس شعبے کے لیے 26 ارب روپے رکھے ہیں