ایف ڈی ای کی نئی پالیسی، اسکول کے عملے میں ناراضی کا باعث
ایف ڈی ای کی نئی پالیسی، اسکول کے عملے میں ناراضی کا باعث
ذمہ دار اتھارٹی کی نئی مرکزی کنٹرول پالیسی نے اسکولوں کے روزمرہ کے کاموں میں خلل ڈالا ہے اور تعلیمی اداروں کے رہنماؤں کے انتظامی حقوق کو محدود کرکے افرادی قوت میں عدم اطمینان کو فروغ دیا ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن (ایف ڈی ای) نے اس نئی پالیسی کے تحت تعلیمی اداروں کے سربراہوں کے انتظامی حقوق کو مزید محدود کر دیا ہے۔
پرنسپلز کو بتایا گیا ہے کہ وہ ہر ماہ اپنے ملازمین کو صرف ایک چھٹی دے سکتے ہیں، ساتھ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر دستاویزات فراہم کی جاتی ہیں، تو عملہ ہنگامی صورت حال میں ایک اضافی ہنگامی چھٹی جاری کر سکتا ہے۔ پرنسپل صرف اپنے ملازمین کو ہر ماہ دو ہنگامی چھٹیاں دینے کے مجاز ہیں۔
دو سے زیادہ چھٹیاں ہونے کی صورت میں کیس کو مناسب ایریا ایجوکیشن آفیسر کے پاس بھیج دیا جائے گا۔
مزید پرھیئے: سٹیزن فاؤنڈیشن بوسٹن چیپٹر نے 8 لاکھ 50 ہزار ڈالر جمع کرلیے
اسی طرح ملازمین کے بچوں کے لیے فیس میں رعایت دینے کا طریقہ کار، جو پہلے سیدھا اور آسان تھا، ایف ڈی کی شمولیت کی وجہ سے اچانک پیچیدہ ہو گیا ہے۔
اس سے پہلے، دستاویزات کی تصدیق کے بعد، پرنسپلز ایف ڈی ای اور ادارے کے عملے کو فیس میں رعایت دیتے تھے تاہم، ایف ڈی ای کے ملازمین کو اب اپنے بچوں کی فیس کی لاگت میں معمولی کمی حاصل کرنے کے لیے بہت طویل طریقہ کار سے گزرنا پڑے گا۔
اس سے پہلے، ایف ڈی ای نے اسکولوں اور کالجوں کے لیے یکساں اوقات اور دورانیے کا تعین کیا تھا، جو کہ کوئی معقول فیصلہ نہیں تھا۔ نئی پالیسی میں کہا گیا ہے کہ اسکول اور کالج اپنے شاگردوں کی عمر کے لحاظ سے مختلف ہوتے ہیں۔ اس کے بجائے، کالجوں کو یونیورسٹی کیلنڈر پر عمل کرنا چاہیے۔