وائس چانسلر کیو اے یو ہمارے مطالبات قبول کریں، احتجاجی طلباء

وائس چانسلر کیو اے یو ہمارے مطالبات قبول کریں، احتجاجی طلباء

وائس چانسلر کیو اے یو ہمارے مطالبات قبول کریں، احتجاجی طلباء

مظاہرین کے نمائندوں نے اسلام آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کے ذریعے اپنے مطالبات پیش کیے، طلبہ کی جانب سے احتجاجی مظاہروں کے بعد یہ پیش رفت ہوئی ہے کہ قائد اعظم یونیورسٹی کی انتظامیہ نے مظاہرین کے چند مطالبات کو ماننے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

ذرائع کے مطابق ڈاکٹر علی نے بتایا کہ کیو اے یو انتظامیہ شام کی شفٹ میں پڑھنے والے طلباء کی سہولت کے لیے ڈاکٹر رضی الدین صدیقی میموریل لائبریری اور ڈیپارٹمنٹل لائبریریوں کے اوقات کو بالترتیب رات 9 بجے اور رات 8 بجے تک کرنے کے لیے تیار ہے۔

ڈاکٹر علی نے وضاحت کی کہ کیو اے یو انتظامیہ نے اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری انتظامیہ کے ساتھ مل کر یونیورسٹی کی سیکڑوں ایکڑ اراضی پہلے ہی ری کور کر لی ہے اور انتظامیہ زمین پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف مزید کارروائی کے لیے تیار ہے۔

مزید پڑھئے: سندھ حکومت کو اسکول ڈیسکوں کا معاہدہ منسوخ کرنے سے روک دیا گیا

کیو اے یو انتظامیہ شام کے طلباء کی سہولت کے لیے ہاسٹل رہائش اور ٹرانسپورٹ سہولیات کی فراہمی کے لیے بھی تیار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کیو اے یو انتظامیہ یونیورسٹی اور تمام ہاسٹلز میں واقع تمام کینٹینز، کیفے اور ہٹس کو دوبارہ سے تیار کرنے کے لیے بھی تیار ہے جبکہ تمام ہاسٹلز میں پارکنگ شیڈز بھی لگائے جائیں گے۔

ڈاکٹر محمد علی نے واضح طور پر دہرایا کہ کیو اے یو انتظامیہ احتجاج کرنے والے طلباء کے غیر معقول مطالبات کو قبول نہیں کرے گی۔  

اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے ڈاکٹر علی نے کہا کہ کیو اے یو کے ایکٹ 1973 کے تحت ہر سال فیس میں 5 فیصد اضافہ کیا جاتا ہے جس سے یونیورسٹی کو اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کی تنخواہوں کی ادائیگی سمیت اخراجات پورے کرنے میں مدد ملتی ہے۔  

انہوں نے واضح کیا کہ فیس میں اضافہ صرف ہر سیشن کے لیے نئے داخل ہونے والے طلباء پر لاگو ہوتا ہے اور پہلے سے داخل طلباء پر اس کا اطلاق نہیں ہوتا، انہوں نے مزید کہا کہ ان کے تعلیمی پروگرام کے اختتام تک فیس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جاتی۔

ڈاکٹر محمد علی نے مزید کہا کہ کیو اے یو انتظامیہ نہ تو یونیورسٹی کے انضباطی قوانین کے تحت نکالے گئے طلباء کو واپس لائے گی اور نہ ہی آئی سی ٹی انتظامیہ سے اپیل کرے گی کہ وہ مجرمانہ کاموں میں ملوث طلباء کے خلاف درج ایف آئی آر واپس لے۔

مزید پڑھئے: پنجاب کابینہ کی منظوری کے بعد میٹرک، انٹر کے نتائج کا اعلان کیا جائے گا

انہوں نے مزید کہا کہ کیو اے یو انتظامیہ لڑکیوں کے ہاسٹلز کی بندش کا وقت رات 10 بجے تک نہیں بڑھائے گی، انہوں نے مزید کہا کہ 8:30 بجے کے بعد ہاسٹل میں داخل ہونے اور باہر نکلنے کے لیے ایک ڈیوائس پہلے سے موجود ہے، جس پر تمام اسٹوڈنٹس کو عمل کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے اساتذہ کو انتظامی عہدوں سے نہیں ہٹایا جائے گا کیونکہ پوری دنیا کی یونیورسٹیوں میں تنظیمی عہدوں پر اساتذہ مقرر ہوتے ہیں۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو