پنجاب یونیورسٹی میں ایچ ای سی کی پالیسیوں کے خلاف یوم سیاہ
پنجاب یونیورسٹی میں ایچ ای سی کی پالیسیوں کے خلاف یوم سیاہ
فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن نے پیر کے روز ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور پنجاب حکومت کی پالیسیوں کے خلاف یوم سیاہ منانے کی کال دی۔ اس موقع پر پواسا اور فپواسا پنجاب چیپٹر کے صدر پروفیسر ڈاکٹر ممتاز انور چوہدری، سیکریٹری جاوید سمیع، اور دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔
انہوں نے پنجاب یونیورسٹی کے مختلف ڈیپارٹمنٹس کا دورہ کیا جہاں فپواسا کی کال پر یوم سیاہ منایا گیا۔ مختلف ڈیپارٹمنٹس کے اساتذہ نے ایچ ای سی کے چیئرمین اور ان کی ’نااہل‘ ٹیم کے خلاف احتجاج کے لیے بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھیں۔
مزید پڑھیں: پرائیویٹ اسکول بیگز لمیٹیشن ویٹ ایکٹ کے باعث اسکولوں کو رجسٹریشن کی منسوخی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے
اساتذہ نے پنجاب حکومت اور ایچ ای سی کے خلاف نعرے بازی کی اور ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر طارق بنوری کو عہدے سے برخواست کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ممتاز انور چوہدری نے زور دے کر کہا کہ حکومت پنجاب کو تعلیمی برادری سے کئے گئے اپنے وعدوں کو پورا کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ ایچ ای سی کی ٹیم یونیورسٹیز میں فیکلٹی ممبرز کو درپیش مسائل کو حل کرنے اور ملک میں اعلیٰ تعلیم اور تحقیقی کلچر کو فروغ دینے میں ناکام رہی ہے۔
مزید پڑھیں: بیجنگ میں پاکستانی طلباء نے ’’ ڈریم ایوارڈز‘‘ جیت کر ملک و قوم کا نام روشن کردیا
انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ حکومت اساتذہ کو دی جانے والی 75 فیصد رعایت کو بحال کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایچ ای سی یونیورسٹیز کی خودمختاری میں ’غیر ضروری‘ اور ’غیر قانونی‘ مداخلت کی کوشش کر رہی تھی۔