تعلیم کے شعبے میں سندھ کی کارکردگی ناقص ترین قرار
تعلیم کے شعبے میں سندھ کی کارکردگی ناقص ترین قرار
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن رہنما فردوس شمیم نقوی نے سندھ حکومت کے خلاف وائٹ پیپر جاری کردیا، انہوں نے سندھ کے محکمہ تعلیم کی کارکردگی کو "ناقص ترین" قرار دیا۔
فردوس شمیم نقوی کے مطابق صوبے میں 7،737 اسکول بغیر چھت کے چل رہے تھے اور 1000 سے زائد اسکولوں کو ایک کمرے کی کلاس تک محدود رکھا گیا تھا۔
مزید پڑھئے: کے پی میں اسکولوں کے اوقاتِ کار معمول پر واپس آ گئے
ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں مزید 9000 اسکول ایسے ہیں جہاں بنیادی سہولیات دستیاب نہیں ہیں جبکہ لڑکیوں کے اسکولوں میں چاردیواری ہی نہیں ہے۔ صوبے کے پرائمری اسکولوں میں بیت الخلا کی سہولت کے لیے عملہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ تیرہ سال قبل 31 فیصد بچے تعلیم سے محروم تھے اور 13 سال بعد یہ رجحان مزید اوپر چلا گیا ہے۔ سندھ حکومت کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ صوبے میں 174،000 اساتذہ تھے اور ان میں سے بیشتر نے اپنے فرائض انجام دیئے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت میٹرک تک مفت تعلیم حکومتِ وقت کی ذمہ داری ہے، انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے شدید تعلیمی نقصان ہوا ہے۔
مزید پڑھئے: یکم ستمبر سے 17 سال کی عمر کے طلبہ کی ویکسینیشن شروع کرنے کا اعلان
انہوں نے کہا کہ سندھ میں خواندگی کی شرح بلوچستان سے بھی کم ہے۔