پرائیویٹ اسکولز نے یکساں تعلیمی نصاب کو مسترد کردیا
پرائیویٹ اسکولز نے یکساں تعلیمی نصاب کو مسترد کردیا
راولپنڈی: ڈویژن بھر کے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی تنظیموں نے نئے تعلیمی سال سے پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈز کی درسی کتب کو پرائیویٹ اسکولوں میں پڑھانے کے فیصلہ کو مسترد کر دیا۔
مزید پڑھیں: غیر مجاز 2 سالہ بیچلرز، ماسٹرز پروگراموں میں داخلے سے گریز کریں، ایچ ای سی کا طلباء کو انتباہ
نجی تعلیمی اداروں کے مالکان منتظمین کا اہم اجلاس گزشتہ روز ہوا جس میں پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے صدر ابرار احمد خان،شمیم سید، محمد انعام،امتیاز رفیع بٹ شریک تھے اجلاس کے بعد ابرار احمد خان نے بتایا کے نیشنل کریکولم کے نفاذ پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں مگر حکومت پنجاب کی طرف سےیکساں نصاب کے نام پر پنجاب ٹیکسٹ بکس ہی کو تعلیمی اداروں میں پڑھانا درست اقدام نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: دو ماہ کی بندش کے بعد تعلیمی ادارے دوبارہ کھل گئے
انہوں نے کہا کہ اس سے بچوں میں رٹا لگانے کا رجحان پیدا ہوگا اور بچوں کی تخلیقی صلاحتیں متاثر ہوں گی،پاکستان کا پرایمری ایجوکیشن کا شعبہ اپنے تعلیمی اہداف حاصل کرنے میں دنیا سے 50سال اور سیکنڈری شعبہ 60سال پیچھے ہے۔ ایک ہی کتاب پر انھیں محدود کرکے ان سے آگے بڑھنے کا حق چھین رہے ہیں۔ تعلیمی سیشن کو اگست میں لے جانے اور 25جنوری کو تمام اداروں کو کھولنے کے اعلان سے منحرف ہونے پر شدید قسم کے تحفظات کا اظہار کیا۔