اساتذہ کے مطالبات کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹیاں قائم
اساتذہ کے مطالبات کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹیاں قائم
وزارت تعلیم نے پنجاب میں اساتذہ کے پانچ مطالبات کا جائزہ لینے اور سفارشات تیار کرنے کے لیے چار خصوصی کمیٹیاں تشکیل دی ہیں جنہوں نے اپنا کام اتوار کے روز سے شروع کردیا ہے۔
یہ کمیٹیاں رواں ماہ کی پہلی سہ ماہی کے اختتام سے قبل اساتذہ کے مطالبات پر تجاویز تیار کر کے پیش کریں گی۔
مزید پڑھیں: اسکولز دوبارہ کھولنے کا حکومتی فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
ان مطالبات میں تنخواہ اور خدمات سے متعلق تحفظ، بھرتی کی تاریخ سے ریگولرکرنے، تمام کیڈرز سروسز رولز میں ضروری ترامیم کے ڈرافٹ کی تیاری، پرائمری اور ایلیمنٹری اساتذہ کو بنیادی تنخواہ 16 اور سیکنڈری اسکول اساتذہ کو 17 بی پی ایس(بیسک پے اسکیل) دینا شامل ہیں۔ حکومت کی قائم کردہ کمیٹیوں کے ممبران میں سرکاری افسران اور اساتذہ کی تنظیموں کے نمائندے شامل ہیں۔
کمیٹیوں کے سینئر ممبران اور اساتذہ کی تنظیموں کے نمائندوں میں شامل رانا لیاقت علی، کاشف شہزاد و دیگر نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ تمام اساتذہ کھلے دل و دماغ کے ساتھ کمیٹیوں کا حصہ بن چکے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ کمیٹیاں سیرحاصل نتائج لائیں گی جبکہ وزارت تعلیم اور اساتذہ کے درمیان تناؤ مستقل طور پر ختم ہوجائے گا۔
مزید پڑھیں: ضرورت پڑنے پر اسکولوں کو فوری بند کردیا جائیگا، مراد راس
ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ اساتذہ کی تنظیموں نے اساتذہ کو دو کیڈر میں تقسیم کرنے کی تجویز دی ہے۔ تجویز کے مطابق پرائمری اسکولوں کے اساتذہ اور ایلیمنٹری (ابتدائی) اسکولوں کے اساتذہ کو ایک کیڈر میں ضم کرکے انہیں بی پی ایس 16 دیا جائے۔ جبکہ سیکنڈری اسکولوں کے اساتذہ کو ایک الگ کیڈر میں ڈال کر بی پی ایس 17 دیا جائے۔
دوسری جانب حکومت نے پنجاب بھر کے تمام اسکولوں کے سربراہوں کو پرنسپل الاؤنس دینے کی اصولی طور پر منظوری دے دی ہے۔