ورلڈ بینک نے پاکستان کی جانب سے پیش کیے گئے دو ہنگامی منصوبوں کی منظوری دے دی

ورلڈ بینک نے پاکستان کی جانب سے پیش کیے گئے دو ہنگامی منصوبوں کی منظوری دے دی

ورلڈ بینک نے پاکستان کی جانب سے پیش کیے گئے دو ہنگامی منصوبوں کی منظوری دے دی

ٹڈی دل پر قابو پانے اور کورونا کے باعث متاثر ہونے والے اسکولوں کی معاونت کے لیے پاکستان کی جانب سے 400 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی

واشنگٹن: ورلڈ بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز نے پاکستان کی جانب سے پیش کردہ ٹڈی دل کے باعث خوراک کے عدم تحفظ کو کم کرنے اور  کورونا وائرس کے باعث متاثر ہونے والے اسکولوں کے لیے تعلیم کی بحالی کے اقدامات پر مبنی دو منصوبوں کی منظوری دی ہے۔ پاکستان کی جانب سے پیش کیے گئے منصوبوں کے لیے انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن کی طرف سے 400 ملین ڈالر کی مراعات دی جائے گی۔

اس فنانسنگ میں ٹڈی ایمرجنسی اور فوڈ سیکیورٹی پروجیکٹ کے لیے 200 ملین ڈالرز اور تعلیمی منصوبوں کے لیے کارکردگی کو مضبوط بنانے کے اقدامات کے لیے 200 ملین ڈالرز شامل ہیں۔ پاکستان کے لیے ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے کہا کہ ٹڈی دل کے وسیع پیمانے پر اثرات اور کورونا وائرس سے پاکستان کی زرعی معیشت کو محفوظ بنانے اور تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لیے ہنگامی، مربوط اور ہدف پر مبنی اقدامات کی ضرورت ہے۔ یہ منصوبے مل کر پاکستان کے غذائی تحفظ میں اضافے اور ملک بھر میں طلباء کے لیے زیادہ سے زیادہ مساوات کے حصول کے لیے قلیل اور طویل مدتی اہداف میں معاون ثابت ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹڈی ایمرجنسی اینڈ فوڈ سیکیورٹی پراجیکٹ (ایل ای اے ایف ایس) ٹڈیوں کی وبا پر قابو پانے اور پورے پاکستان اور جنوبی ایشیاء کے خطے میں اس کے مزید پھیلائو کو روکنے کے لیے ہنگامی اقدامات کی حمایت کرے گا۔ ایک قلیل مدت میں اس منصوبے سے کم از کم چھ لاکھ کسانوں اور زرعی مزدوروں کو فائدہ ہوگا، جن میں سے تقریباً تیس فیصد خواتین ہیں۔ اس منصوبے سے کاشتکاری میں نقصان اٹھانے اور سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں رہنے والے کسانوں اور مزدوروں کی معاونت ہو گی۔

لیفس فوڈ سیکیورٹی اینڈ نیوٹریشن انفارمیشن سسٹم (ایف ایس این آئی ایس) کو تقویت دے کر ابتدائی طور پر خبردار کرنے والے نظام کو بہتر بنائے گا جو کیڑوں کے پھیلائو سے بچنے اور قومی فوڈ سکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے ایک فیصلہ کن اور اہم ذریعہ ہے۔

اس منصوبے سے ماحولیات اور قدرتی آفات کے  خطرے کو کم کرنے کے لیے صوبائی، قومی اور علاقائی حکام کے درمیان ہم آہنگی کے فروغ میں بھی بہتری آئے گی۔ یہ منصوبہ پاکستان کو قومی غذائی تحفظ کی حفاظت اور زراعت کے شعبے کی پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات اٹھانے کی غرض سے تیار کیا گیا ہے۔

اس سے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کی پالیسی بنانے اور قدرتی افات سے نمٹنے پر مامور وزارت کی صلاحیت کو بھی تقویت ملے گی۔ دوسری جانب ایکشن ٹو اسٹرینتھ پرفارمنس فار انکلیوزو اینڈ رسپانسو ایجوکیشن پروگرام (ASPIRE) کے لیے اسکولوں، اساتذہ اور طلباء کی کارکردگی کو مستحکم کرنے کے اقدامات طلباء کے لیے ورچوئل اور دور سے سیکھنے کے مواقع کو تیز کرکے کورونا کی وجہ سے اسکول کے نظام میں پید اہونے والی رکاوٹوں کو دور کریں گے۔  ایکشن ٹو اسٹرینتھ پرفارمنس فار انکلیوزو اینڈ رسپانسو ایجوکیشن پروگرام پروٹوکول قائم کرکے اور اساتذہ اور منتظمین کے لیے تربیت اور آن لائن سیکھنے کے پروگرامز تک رسائی کو بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجی کے ذریعے اسکولوں کو بحفاظت کھولنے کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ آپس میں رابطے میں اضافہ سے پاکستان کے نوجوانوں کے لیے تعلیم کی خدمات فراہم کرنے کے فرق کو ختم کرنے میں مدد ملے گی، خاص طور پر پسماندہ طبقات کے درمیان فاصلے کم ہوں گے۔ یہ پروگرام اساتذہ کو فاصلاتی تعلیم کی تربیت فراہم کرے گا اور مفت پبلک وائی فائی ہاٹ سپاٹ کے ذریعہ ڈیجیٹل رسائی کو فروغ دے گا۔ ایکشن ٹو اسٹرینتھ پرفارمنس فار انکلیوزو اینڈ رسپانسو ایجوکیشن پروگرام یعنی ایسپائر کا کہنا ہے کہ تعلیمی سلسلے بحالی کے مرحلے کو تیز تر بنانے اور بہتر بنانے کے لیے روایتی اور متبادل تعلیمی پروگرامز میں نئی ​​سرمایہ کاری کرنے کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان ہم آہنگی کو بھی تقویت ملے گی۔ اس پروگرام کے لیے قائم کی گئی ٹاسک فورس کے منتظمین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے اسکول کی بندش اور تعلیمی سلسلے میں درپیش مشکلات سے پسماندہ طبقات، بچے اور خاص طور پر لڑکیاں اور نوجوان خواتین متاثر ہوئی ہیں۔ اس پروگرام میں اسکول سے باہر طلبا کے لیے تعلیمی خدمات کو بڑھانے کے لیے فوری اور درمیانی مدت پ رمبنی کوششوں پر روشنی ڈالی گئی ہے جو نئی ٹیکنالوجی اور متبادل تدریسی طریقوں کے ذریعے روایتی اور جدید سیکھنے کے طریقوں کو یکجا کرکے اسکولوں سے باہر کے طلبا کے لیے تعلیمی خدمات میں اضافہ کریں گے۔

ورلڈ بینک گروپ کا ٹڈی دل پر قابو پانے کے منصوبے پر رد عمل

ورلڈ بینک گروپ ٹڈیوں سے متاثرہ ممالک کی مدد کے لیے ہنگامی طور پر مالی اعانت، پالیسی مشورے اور تکنیکی تعاون سے اپنا بھرپور کردار ادا کررہا ہے۔ بینک کے ٹڈی دل پر قابو پانے کے منصوبے پر رسپانس کا مقصد گھروں اور کمیونٹیز کو اپنے معاش کی حفاظت اور فصلوں، مویشیوں اور اس سے متعلق اثاثوں کو ٹڈیوں کی جانب سے ہونے والے نقصان کے معاشی اثرات سے نمٹنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔

ورلڈ بینک گروپ کا کورونا وائرس سے نمٹنے کے منصوبے پر رسپانس

ورلڈ بینک گروپ جو ترقی پذیر ممالک کے لیے مالی اعانت اور معلومات کی فراہمی کے سب سے بڑے وسائل میں سے ایک ہے، ترقی پذیر ممالک کو  وبائی امراض اور ٹڈی دل پر ردعمل کو مستحکم کرنے میں مدد دینے کے لیے ایک وسیع اور تیز رفتار قدم اٹھا رہا ہے۔ ورلڈ بینک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہم صحت عامہ کی حفاظت کی حمایت کر رہے ہیں، اہم رسد اور سامان کی روانی کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں  اور نجی شعبے کو ملازمتوں کو چلانے اور برقرار رکھنے میں مدد فراہم کررہے ہیں۔ ہم 15 مہینوں میں 160 بلین ڈالرز کی مالی مدد بھیج رہے ہیں جس سے 100 سے زائد ممالک کو غریب اور کمزور افراد کو تحفظ فراہم کرنے، کاروبار میں مدد اور معاشی بحالی میں استحکام حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ اس میں گرانٹ اور انتہائی مراعات یافتہ قرضوں کے ذریعے فراہم ہونے والے  50 بلین ڈالرز کے آئی ڈی اے وسائل بھی شامل ہیں۔

(یہ خبر انر ریلیف ویب سے اخذ کی گئی ہے)

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو