میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے پرچے دوبارہ چیک کرنے کا مطالبہ
میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے پرچے دوبارہ چیک کرنے کا مطالبہ
جمعیت علماء اسلام فضل الرحمان گروپ (جے یو آئی ف) نے بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کوہاٹ کے اعلان کردہ میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے حالیہ نتائج کو مسترد کر دیا ہے اور پیپرز کی مارکنگ میں مشتبہ جانبداری کا پتہ لگانے کے لیے نیب سےتحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ درخواست منگل کے روز کوہاٹ میں پارٹی کے ضلعی سیکرٹریٹ میں منعقد ہونے والی ایک کانفرنس میں کی گئی جس کا انتظام اس کے ضلعی امیر مولانا عبدالرحیم نے کیا تھا۔
مزید پڑھئے: پشاور ہائی کورٹ: ایم ڈی کیٹ کے نتائج غیر قانونی قرار دینے کی درخواست منظور
اراکین نے پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے نتائج کو کالعدم قرار دینے اور کاغذات کی دوبارہ جانچ کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ انہوں نے امتحانات کے لیے سپروائزر کے انتخاب، امتحانی ہالز میں مبینہ بے ضابطگیوں اور مبہم مارکنگ کے حوالے سے جامع تحقیقات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
جے یو آئی ف کے رہنماؤں نے خبردار کیا کہ اگر ہزاروں طلباء کی شکایات پر غور نہ کیا گیا تو وہ سڑکوں پر آئیں گے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی ف کوہاٹ کے جنرل سیکریٹری جمیل پراچہ نے استفسار کیا کہ کچھ طلباء ایک ہزار سے زائد نمبر کیسے حاصل کر سکتے ہیں؟
مزید پڑھئے: تعلیمی بورڈز کو پوزیشن ہولڈرز کے ناموں کا اعلان نہ کرنے کی ہدایت
کچھ معاملات میں طلبہ نے 1،100 میں سے 1،098 نمبر حاصل کیے جب کہ صرف تین پرچےلیے گئے اور پریکٹیکل امتحانات بھی منعقد نہیں کیے گئے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ کچھ طلباء کو 400 سے 700 کے درمیان کم نمبر دیئے گئے۔
گورنمنٹ پوسٹ گریڈ ڈگری کالج فار بوائز کے طلباء نے کوہاٹ پریس کلب کے سامنے پرچوں کی جانچ پڑتال میں مبینہ جانبداری کے خلاف احتجاج کیا۔