ملالہ یوسفزئی کا دورہ پنجاب، وزیراعلیٰ پرویز الہی سے ملاقات
ملالہ یوسفزئی کا دورہ پنجاب، وزیراعلیٰ پرویز الہی سے ملاقات
سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی اور وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے بدھ کی صبح نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں پاکستان میں ملالہ فنڈ کی سرگرمیوں، مستقبل کی حکمت عملی اور دیگر منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں صوبے میں تعلیم کے فروغ بالخصوص لڑکیوں کے لیے اسٹیم پروگرام کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی۔
ملالہ یوسفزئی نے تعلیم کے شعبے میں وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی اصلاحات کی تعریف کی اور ان کی تعلیم دوست کوششوں کو سراہا۔
ملالہ یوسفزئی سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے اعلان کیا کہ پنجاب کے اسکولوں میں 25 ہزار اساتذہ کو خالی آسامیوں پر بھرتی کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ کے مطابق ملالہ یوسفزئی کی درخواست پر اسکولوں اور مدارس میں بچوں خاص طور پر لڑکیوں کو جسمانی سزا دینے پر پابندی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اسکولوں اور مدارس میں طالبات کو جسمانی سزا دینا ناقابل قبول ہے۔
اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ حکومت جسمانی سزا سے متعلق قانون کو رواں ماہ میں نافذ کر دے گی، انہوں نے مزید کہا کہ اس قانون کو پنجاب اسمبلی سے منظور کرایا جائے گا۔
مادری زبان کو ذریعہ تعلیم کے طور پر اپنانے کے حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پرائمری سطح پر پنجابی تعلیم دینے کے لیے اساتذہ کو شامل کیا جائے گا۔ جنوبی پنجاب میں طالبات کے لیے مفت ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کی جائے گی، طالبات کے لیے وظیفے میں 100 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی ملالہ یوسفزئی اور ان کے شوہر عصر ملک کو لاہور آنے کی دعوت دیں گے۔ انہوں نے ملالہ فنڈ کے کام کو سراہتے ہوئے انہیں شہر کے سیاحتی شعبے کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔
بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کی تعلیم دوست پالیسیوں کی تعریف کی۔ ان کے بقول وزیر اعلیٰ نے تعلیم کے شعبے میں بے پناہ کام کیا ہے۔
انہوں نے دنیا کے سامنے پاکستان کی نمائندگی کرنے پر فخر کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان میں کسی بچے کو اسکول سے باہر نہیں رکھا جانا چاہیے۔