ایچ ای سی جسمانی معذوری کا شکار طالب علموں کے لیے خصوصی اقدامات کرے گا
ایچ ای سی جسمانی معذوری کا شکار طالب علموں کے لیے خصوصی اقدامات کرے گا
ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کچھ ایسے اقدامات کررہا ہے جن میں عمر میں نرمی، وہیل چیئر فرینڈلی بلڈنگ اسٹرکچر، گرانٹ، فیس میں کمی اور کیمپس ٹرانسپورٹ سروسز سے متعلق خصوصی اقدامات شامل ہیں تاکہ مختلف صلاحیتوں کے حامل جسمانی معذوریوں میں مبتلا طالب علموں کو کسی بھی طرح سے سہولیات فراہم کی جاسکیں۔
مزید پڑھیں: ایم ڈی کیٹ 2020 کے نتائج کا اعلان 16 دسمبر کو ہوگا
ایچ ای سی کی سرکاری رپورٹس کے مطابق ریگولیٹری اتھارٹی معذور طلبا کو اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں لانے کے لیے متعدد حل تلاش کرتی ہے۔ بل کی روشنی میں جو کہ اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری (آئی سی ٹی) پروٹیکشن آف پیپل معذوری ایکٹ 2020 متعارف کرایا گیا ہے، ایچ ای سی مختلف قابل طالب علموں کے لیے نئی پالیسی پر نظرثانی کرے گا، یہ بل ہمسایہ یونیورسٹیوں پر بھی لاگو ہوتا ہے ، لیکن اس کے نفاذ کے لیے یونویرسٹیز کے وائس چانسلرز کو اس کی قیادت کرنا چاہیے۔
ذرائع نے امتیازی طلبہ کی حوصلہ افزائی کے لیے ایچ ای سی کے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی، بشمول اس معاملے پر ایچ ای سی کی پالیسیوں کا اعلان، وہیل چیئرز کی تقسیم، ویل بیئنگ سینٹرز کا قیام اور وزیر اعظم کے کامیاب جوان پروگرام کے تحت اسٹوڈنٹس کلب کا قیام بھی شامل ہے۔
مزید پڑھیں: وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد حسین کے اسٹوڈنٹس کو کیریئر کے حوالے سے مشورے
ایچ ای سی کے ایک اور عہدیدار نے بتایا کہ بصری مشکلات، سماعت کی معذوری یا نقل و حرکت کے مسائل سے دوچار طلبا کے لیے اضافی نگہداشت کی ضرورت ہے۔ لہٰذا مختلف ضروریات کے حامل طلبا کے درمیان بہتر تفریق کے لیے ایچ ای سی نے متعدد اقسام کے مختلف طلباء کی شناخت کی ہے اور ان کی سہولت کے لیے متعدد اقدامات کرنے کا عندیہ دیا ہے۔