طلبا کی صحت حکومت کی اولین ترجیح ہے، اسکول بند کرنے کا فیصلہ تعلیم کے لیے تباہ کن ہوگا، شفقت محمود
طلبا کی صحت حکومت کی اولین ترجیح ہے، اسکول بند کرنے کا فیصلہ تعلیم کے لیے تباہ کن ہوگا، شفقت محمود
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ طلبا کی صحت حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس سلسلے میں ہونے والا کوئی بھی فیصلہ وزارت صحت کی ہدایات کی روشنی میں ہی کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر تعلیم کی یہ ٹویٹ تعلیمی اداروں کے دوبارہ کھولے جانے کے اگلے ہی روز تعلیمی اداروں کو کھولنے کے دوسرے مرحلے کے بارے میں وفاقی اور سندھ حکومت کے درمیان ایک دوسرے سے اختلافات کے بعد سامنے آئی ہے، جبکہ دوسری جانب اسکولوں اور کالجوں میں مزید کورونا وائرس کے کیسز سامنے آنے سے ایک بار پھر خطرے کی گھنٹی سنائی دے رہی ہے۔
مزید پڑھیں: سندھ کے اسکولوں میں ایس او پیز پر عملدرآمد کی صورتحال غیر تسلی بخش
ایک ٹویٹ میں وفاقی وزیر نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے چھ ماہ کی طویل بندش سے طلبا بڑے پیمانے پر متاثر ہوئے ہیں، لہٰذا اب اسکولوں کو دوبارہ بند کرنے کا جلد بازی سے کیا گیا فیصلہ تعلیم کو تباہ کردے گا۔
ملک میں 22 اسکولوں کی بندش کے اعلان کے ایک دن بعد نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر (این سی او سی) نے صحت کے رہنما اصولوں اور ایس او پیز کی عدم پیروی پر 13 مزید تعلیمی اداروں کو بند کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: پنجاب بورڈ نے میٹرک کے سالانہ امتحانات 2020 کے نتائج کا اعلان کردیا
حکومتی احکامات کے مطابق میٹرک اور اس سے اوپر کے گریڈز کے طلبا کے لیے 15 ستمبر کو تعلیمی ادارے کھولے گئے تھے، دوسرے مرحلے میں سیکنڈری اسکول 23 ستمبر کو دوبارہ کھولے جائیں گے، جبکہ پرائمری اسکول 29 ستمبر کو دوبارہ کھلیں گے۔
تاہم، اس ہفتے کے دوران مختلف اسکولوں میں کورونا وائرس کے متعدد کیسز سامنے آئے ہیں، جس کے نتیجے میں سندھ حکومت نے ایس او پیز کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چھٹی سے آٹھویں کلاس کے اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کا ارادہ ملتوی کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: سندھ میں سیکنڈری کلاسز کھولنے کا فیصلہ موخر
دوسری جانب وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے فوری طور پر مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئیٹر پر جاری کردہ اپنی ٹویٹ میں اصرار کیا کہ وزرائے تعلیم کے بین الصوبائی اجلاس کے بعد اعلان کردہ ٹائم ٹیبل میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔