کورونا وائرس سے تعلیم کے شعبے میں عدم مساوات میں اضافہ
کورونا وائرس سے تعلیم کے شعبے میں عدم مساوات میں اضافہ
کورونا وائرس نے پاکستان میں تعلیمی مواقع میں تفریق اور مستقل عدم مساوات کو جنم دیا، ویبینار حکومت کی طرف سے وبائی امراض کے دوران بچوں کی سہولت کے لیے کوششیں کی گئیں
کورونا وائرس کے بحران نے پاکستان میں تعلیمی مواقع میں فرق اور مستقل عدم مساوات کو جنم دیا ہے جس کے نتیجے میں نہ صرف بڑے پیمانے پر بچوں کے لیے پڑھنے اور سیکھنے کے عمل میں نقصانات ہوسکتے ہیں بلکہ طبقاتی، صنفی، لوکیشن، معذوری اور سماجی پوزیشن کے دیگر مرکزوں میں سیکھنے اور اندراج کا فرق بھی وسیع پیمانے پر پھیل سکتا ہے۔
یہ بیان تعلیم اور قانون سازی کے شعبے سے تعلق رکھنے والی نامور شخصیات کی جانب سے سامنے آیا جب وہ سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ گول (ایس ڈی جی ) فور کووڈ نائنٹین اینڈ بلڈنگ بیک بیٹر کے نام سے منعقدہ ویبینار میں اظہارِ خیال کررہے تھے۔
مزید پڑھیں: سندھ کے اسکولوں میں ایس او پیز پر عملدرآمد کی صورتحال غیر تسلی بخش
اس ویبینار کا انعقاد ادارہ تعلیم و آگہی (آئی ٹی اے) نے فائونڈیشن اوپن سوسائٹی انسٹیٹیوٹ (ایف او ایس آئی) پاکستان کے تعاون سے کیا تھا۔
ایم این اے مہناز اکبر عزیز نے کووڈ نائنٹین کے بچوں کی تعلیم پر پڑنے والے منفی اثرات پر روشنی ڈالی اور آئندہ کسی بھی بحران کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے ایک مضبوط نظام کی ضرورت پر زور دیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے بحران نے پاکستان میں تعلیمی مواقع میں تفریق اور مستقل عدم مساوات کو جنم دیا ہے جس کے نتیجے میں نہ صرف بڑے پیمانے پر بچوں کے لیے پڑھنے اور سیکھنے کے عمل میں نقصانات ہوسکتے ہیں بلکہ طبقاتی اور صنفی بنیاد پر بچوں کے لیے سیکھنے اور اندراج کا فرق بھی وسیع پیمانے پر پھیل سکتا ہے۔
کورونا وائرس کے باعث پاکستان میں 39.6 ملین پری پرائمری، پرائمری اور سیکنڈری طلبہ متاثر ہوئے ہیں جبکہ وفاقی وزارت تعلیم اور صوبائی ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ابتدائی ردعمل میں ٹیلی اسکول، تعلیم گھر اور لرننگ ایپس جیسے فاصلاتی تعلیم کے حل کی جانچ کی گئی۔
مزید پڑھیں: پنجاب بورڈ نے میٹرک کے سالانہ امتحانات 2020 کے نتائج کا اعلان کردیا
وفاقی وزارت تعلیم کی تکنیکی مشیر عنبرین عارف نے وبائی امراض کے دوران بچوں کی سہولت کے لئے حکومت کی طرف سے کی جانے والی کوششوں پر روشنی ڈالی، ان کا کہنا تھا کہ ملک کے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے حکومتی منصوبے جاری و ساری ہیں۔