تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کے لیے حکومت کو ٹاپ ٹو بوٹم نقطہ نظر کی تجویز
تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کے لیے حکومت کو ٹاپ ٹو بوٹم نقطہ نظر کی تجویز
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کے معاملے میں اوپر سے نیچے کی طرف آنے کا طریقہ اپنایا جائے یعنی پہلے یونیورسٹیز اور کالجز کی ری اوپننگ کی جائے اور اس کے بعد اسکولوں کو کھولنے کا عمل شروع کیا جائے۔
گزشتہ ہفتے ہونے والی اس میٹنگ میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے ایک نکاتی ایجنڈا پیش کیا گیا جو اسکولوں اور کالجز کو دوبارہ کھولنے پر مرتکز تھا۔
مزید پڑھیں: اساتذہ کے لئے کوویڈ 19 کا ٹیسٹ صرف ایک تجویز ہے ، مراد راس
اس اجلاس میں آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) اور گلگت بلتستان سمیت تمام صوبوں کے وزراء نے شرکت کی۔
اجلاس میں تمام اسٹیک ہولڈرز اور تعلیمی اداروں کے نمائندوں نے بھی تجویز کردہ طریقہ کار کے ساتھ شرکت کی۔
اجلاس میں تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کے فیصلے پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے ملک میں کورونا وائرس کی تازہ ترین صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
مزید پڑھیں: کے پی نے اسکولوں کے لئے نئے ایس او پیز جاری کردیئے
اجلاس میں تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کے نتیجے میں طلباء کو کورونا وائرس سے بچانے کے حوالے سے درپیش چیلنجز کا بھی جائزہ لیا گیا۔
وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے اس موقع پر ایک بار پھر کہا کہ تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے حتمی فیصلہ 7 ستمبر کو کیا جائے گا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسکولوں کے دوبارہ کھلنے کے بعد بھی کسی بھی طرح کی غیر نصابی سرگرمیوں کا آغاز نہیں کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: ستمبر سے قبل میٹرک کے نتائج کا اعلان کردینگے، پنجاب بورڈ
اس موقع پر وزیر اعظم کے معاون برائے صحت اور کورونا وائرس پر پر وزیر اعظم ہاؤس کے فوکل پرسن ڈاکٹر فیصل سلطان نے اجلاس کے شرکاء کو یقین دلایا کہ وزارت صحت روزانہ کی بنیاد پر تعلیمی اداروں کی صورت حال کا مشاہدہ کرے گی۔