اسکولوں میں معذور افراد کے لیے وفاقی حکومت نیا تربیتی پروگرام بنائے گی
اسکولوں میں معذور افراد کے لیے وفاقی حکومت نیا تربیتی پروگرام بنائے گی
وزارت برائے انسانی حقوق نے اسلام آباد کے سرکاری و نجی اسکولوں میں مختلف معذور افراد کی شمولیت کو بڑھانے کے لیے ایک نیا تربیتی پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
منگل کے روز وزارت برائے انسانی حقوق کے حکام نے بتایا کہ مختلف جسمانی عوارض میں مبتلا نوجوانوں کی صلاحیتوں میں اضافے بڑھانے کے لیے ایک فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزارت اور ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سپیشل ایجوکیشن نے پرائیویٹ ایجوکیشن انسٹی ٹیوشنز رجسٹریشن اتھارٹی کے ساتھ شراکت داری میں مفاہمت کی ایک یاد داشت پر دستخط کیے۔
ذرائع کے مطابق فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن اور پیرا وفاقی دارالحکومت میں مختلف قسم کے جسمانی عوارض میں مبتلا معذور افراد کی شناخت کرے گا۔
ان اسکولوں کے پرنسپلز اور انسٹرکٹرز کو اس حوالے سے شراکت کی جامع تعلیم اور تربیت حاصل ہوگی۔ اس مقصد کے لیے مشاورتی ورکشاپس اور سیمینارز کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں تقریباً 35,000 طلباء معذور ہیں اور انہیں سرکاری و نجی دونوں طرح کے اسکولوں میں یکساں مواقع فراہم کیے جانے چاہئیں۔
مزید پڑھئے: تعلیم کے شعبے میں ویلیو اور ڈیجیٹلائزیشن کا اضافہ
انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد مختلف معذور بچوں کو مرکزی دھارے کی تعلیم اور ایسے کاموں میں ضم کرنا ہے جس سے انہیں دنیاوی سطح پر بھی فائدہ ہو، انہوں نے مزید کہا کہ ان کے لیے باقاعدہ اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنا بہت ضروری ہے تاکہ وہ معاشرے میں پروان چڑھ سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تقریباً 5000 معذور بچوں کو اسکولوں میں داخل کیا جائے گا۔ اسلام آباد میں 250 عام اسکولوں کے اساتذہ تربیت حاصل کریں گے۔
مجموعی طور پر10,000 والدین کی کائونسلنگ کی جائے گی اور اس حوالے سے اہم مشورے دیئے جائیں گے۔