ماہرین کا پوسٹ کورونا وائرس سے متعلق تعلیم کی پالیسی پر زور
ماہرین کا پوسٹ کورونا وائرس سے متعلق تعلیم کی پالیسی پر زور
آن لائن سیکھنے اور رابطے کے امور کو اجاگر کریں، ماہرین
ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ کوروناوائرس کے وبائی مرض کے باعث فاصلاتی تعلیم کی اہمیت میں اضافے کے بعد بدلتے ہوئے رجحانات کے ساتھ ساتھ ایک نئی تعلیمی پالیسی کی ضرورت ہے۔
منگل کے روز راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آر سی سی آئی) کے زیر اہتمام ورچوئل ایجوکیشن کانفرنس میں شریک ماہرین نے چیمبر ہاؤس میں تعلیم کے شعبے میں کوروناوائرس وبائی مرض کے اہم چیلنجز پر روشنی ڈالی۔
مزید پڑھیں: خیبرپختونخواحکومت اسمارٹ اسکول سسٹم نافذ کرے گی
آر سی سی آئی کے ایک بیان کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر طارق بنوری نے اپنے ویڈیو لنک خطاب میں کورونا وائرس کی وجہ سے درپیش چیلنجوں اور رکاوٹوں سے نمٹنے کے لیے ایچ ای سی کے کلیدی اقدامات پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کم از کم 47000 فیکلٹی ممبران کو ورچوئل پلیٹ فارم کے ذریعے تعلیم فراہم کرنے کی تربیت دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سیکریٹری شعیب احمد صدیقی نے کہا کہ ان کی وزارت نے رابطے کے چیلنجز، خاص طور پر دور دراز اور پہاڑی علاقوں تک یونیورسل رسائی اور خدمات کی فراہمی کے لیے اہم اقدامات اٹھائے ہیں۔
مزید پڑھیں: ایچ ای سی نے پی ایچ ڈی پروگرام کے لیے نئی داخلہ پالیسی کا اعلان کردیا
اس سے قبل آر سی سی آئی کے صدر محمد ناصر مرزا نے کہا تھا کہ وبائی مرض کے بعد کے ماحول میں تعلیم کے شعبے کو درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک نئی تعلیمی پالیسی کو آگے لانا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت کمپیوٹر، لیپ ٹاپ نہ صرف یونیورسٹی کے طلبا بلکہ اسکول کے بچوں کی بھی ضرورت بن چکے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ اسمارٹ ایجوکیشن، ای لرننگ کے بارے میں شعور لانے کی ضرورت ہے۔