پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم: احساس تعلیمی وظائف ایک اہم قدم
پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم: احساس تعلیمی وظائف ایک اہم قدم
وزیر اعظم عمران خان نے پیر کے روز کم آمدنی والے خاندانوں کے لیے رعایتی راشن اسکیم کا افتتاح کیا جو 2018 میں موجودہ حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے بڑھتی ہوئی مہنگائی سے شدید متاثر ہیں۔ اس منصوبے کا مقصد غریب عوام پر مہنگائی کے بوجھ کو کم کرنا ہے۔ انہوں نے سماجی تحفظ کے پروگرام احساس کے تین سال مکمل ہونے اور سبسڈی پروگرام کے آغاز کے موقع پر منعقدہ تقریب میں کہا کہ پاکستان اب بھی سستے ترین ممالک میں شامل ہے۔ احساس راشن پروگرام ہر ماہ، 20 ملین مستحق خاندانوں کو آٹا، دالیں، کوکنگ آئل اور گھی کی خریداری پر 30 فیصد کموڈٹی سبسڈی فراہم کرے گا۔
وزیر اعظم نے احساس پروگرام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کے سب سے اعلیٰ چار سماجی تحفظ کے پروگراموں میں شامل ہے جیسا کہ ورلڈ بینک نے تسلیم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ پاکستان اب بھی سستے ترین ممالک میں شامل ہے۔ وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں دبئی اور دیگر علاقائی ممالک سے کم ہیں۔
خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے، انہوں نے کہا کہ یہ خوش آئند ہے کہ احساس پروگرام کے تحت تمام نقد رقم کی منتقلی احساس کے ڈیجیٹلائزڈ اور اصول پر مبنی نظام کے ذریعے لاکھوں غریب خواتین کے ہاتھوں میں جا رہی ہے۔ ہر سال احساس بجٹ کا 98 فیصد خواتین پر خرچ ہوتا ہے، اس کے علاوہ، لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ پر مبنی احساس تعلیمی وظائف پروگرام پاکستان کی تمام تحصیلوں میں لڑکیوں کو ان کی تعلیم میں معاونت کے لیے ایک معقول ماہانہ وظیفہ کی رقم پیش کرتا ہے۔