مصر میں ڈیجیٹل طریقوں سے فرعون کی ممی کے مزید راز عیاں

مصر میں ڈیجیٹل طریقوں سے فرعون کی ممی کے مزید راز عیاں

مصر میں ڈیجیٹل طریقوں سے فرعون کی ممی کے مزید راز عیاں

مصر میں مشہور فرعون امینہوٹیپ اول کی ممی کو ڈیجیٹل طور پر کھول دیا گیا ہے، جسے 1881 میں دریافت کیا گیا تھا، مصری ماہرین نے اس کے جنازے کے ماسک کو متاثر کیے بغیر پہلی بار اس کے رازوں سے پردہ اٹھایا ہے۔

اعلیٰ درجے کی ڈیجیٹل تھری ڈی امیجری کی بدولت، محققین نے فرعون کے لیے استعمال ہونے والی ممی بنانے کی نئی تکنیکوں کا پتہ لگایا جس کی حکمرانی کا دور 1,500 سال قبل مسیح سے بھی زیادہ پرانا ہے۔

مزید پڑھئیے: قرآن پڑھانے کے لیے70ہزار عربی اساتذہ کی خدمات حاصل کی جائیں گی

منگل کے روز وزارت برائے سیاحت اور نوادرات نے ایک بیان میں کہا کہ اس تحقیق کی قیادت قاہرہ یونیورسٹی میں ریڈیولوجی کے پروفیسر سحر سلیم اور معروف مصری ماہر زاہی حواس نے کی، جو کہ نوادرات کے شعبے کے سابق وزیر ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ سحر سلیم اور زاہی حواس نے اعلی درجے کی ایکس رے ٹیکنالوجی، سی ٹی (کمپیوٹیڈ ٹوموگرافی) اسکیننگ کے ساتھ ساتھ ایمنہوٹیپ کی ممی کو ڈیجیٹل طور پر کھولنے کے لیے ایک محفوظ  طریقے سے ممی کو چھونے کی ضرورت کے بغیر جدید کمپیوٹر سافٹ ویئر پروگراموں کا استعمال کیا۔

مصری تحقیق میں پہلی بار بادشاہ امینہوٹیپ اول کا چہرہ، اس کی عمر، صحت کی حالت کے علاوہ ممی کی انفرادیت، ممی بنانے اور دوبارہ دفن کرنے کے بارے میں کئی راز سامنے آئے۔

تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ امینہوٹیپ پہلا فرعون تھا جسے سینے پر بازوں کو کراس کی شکل میں رکھ کر ممی بنایا گیا تھا اور یہ آخری فرعون تھا جس کا دماغ کھوپڑی سے نہیں نکالا گیا تھا۔

مزید پڑھئیے: پاکستان میں اب ہیپی نیس کی ماسٹرز ڈگری حاصل کریں

ٹوموگرافی اسکین سے انکشاف ہوا کہ فرعون، جس نے اپنے 21 سالہ دورِ حکومت میں کئی فوجی مہمات چلائیں، بظاہر چوٹ یا بیماری کی وجہ سے 35 سال کی عمر میں انتقال کر گیا تھا۔

جنوبی مصر کے شہر لکسر میں دریافت ہونے والی یہ واحد فرعون کی ممی ہے جس کے بارے میں بتایاگیا ہے کہ ماہرین آثار قدیمہ نے اس کے ٹائٹ بینڈس نہیں اتارے تھے، تاکہ اس کے ماسک اور پھولوں کے ہار کو بالوں کی طرح محفوظ رکھا جا سکے۔   

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو