تعلیم کے شعبے کو ایک بار پھر نظر انداز کردیاگیا
تعلیم کے شعبے کو ایک بار پھر نظر انداز کردیاگیا
مالی سال برائے 2022-2023 کے لیے گلگت بلتستان نے کُل 119.32 ارب روپے کے بجٹ کا اعلان کیا ہے اور صرف 2.25 ارب روپے تعلیم کے شعبے کے لیے رکھے گئے ہیں۔
یہ امر افسوسناک ہے کہ گلگت بلتستان کی حکومت نے تعلیم جیسے اہم شعبے کے لیے اتنی معمولی رقم مختص کی ہے، جو معاشرے کی ترقی کے لیے بہت ضروری ہے۔
دوسری جانب یہ بھی ایک تلخ حقیقت کہ وزراء کی سرکاری طور پر منظور شدہ گاڑیوں کے لیے ان کی اجرتوں میں خاطر خواہ اضافے کے علاوہ کافی رقم مختص کی گئی ہے جو کہ حکمران اشرافیہ کی متضاد ترجیحات کی واضح مثال ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان کا بجٹ توانائی کے بحران کو حل کرنے میں ناکام رہا ہے۔ پچھلے سال کے بجٹ کے پیش کردہ اعداد و شمار اور علاقے کے زمینی حقائق سمیت اصل صورتحال میں کافی فرق ہے۔