تعلیمی بجٹ میں کٹوتی افسوسناک ہے، ایچ ای سی
تعلیمی بجٹ میں کٹوتی افسوسناک ہے، ایچ ای سی
ہائیر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان نے مالی سال 2020 اور 2021 کے لیے 70 ارب روپے مختص کرنے کے وعدے کے برعکس کمیشن کے لیے 64.1 ارب روپے مختص کرنے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ایچ ای سی کی جانب سے مالی سال 2020-2021ء کے لیے گرانٹ کے طور پر 104.789 ارب روپے مختص کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ تاہم، حکومت نے ایچ ای سی کو 70 ارب روپے دینے کا وعدہ کیا تھا جبکہ ایک پریس ریلیز میں ایچ ای سی نے بھی اس حوالے سے معلومات شیئر کی تھیں۔ اس کے باوجود جب وفاقی حکومت نے جمعے کے روز بجٹ کا اعلان کیا تو کمیشن میں 6 ارب روپے کی مزید کٹوتی کردی گئی۔
ذرائع کے مطابق ایچ ای سی نے اس معاملے کو حکومت کے سامنے اٹھایا ہے اور بجٹ میں کٹوتی کے خلاف شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ حکومت نے مالی سال 2019-2020 کے لیے بار بار چلنے والے بجٹ کے طور پر ایچ ای سی کے لیے 64.1 بلین روپے مختص کیے تھے جنہیں نئے مالی سال کے بجٹ میں بھی ایچ ای سی کے لیے مستحکم رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایچ ای سی کے ترقیاتی بجٹ کے لیے 42.6 ارب روپے کا مطالبہ بھی پورا نہیں کیا گیا اور پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) 2020-2021 کے تحت ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے لیے 29.4 روپے مختص کیے گئے ہیں۔ تاہم، ترقیاتی بجٹ گذشتہ مالی سال کے مختص کردہ 33.5 ارب روپے کے مقابلے میں 29 ارب روپے مختص کرنے سے تقریباً 400 ملین روپے زیادہ ہے۔
ایچ ای سی کے بجٹ تقاضوں میں "یونیورسٹیز کے لیے فنڈز، اس کے تحقیقی ایجنڈے پر عمل درآمد، این اے ایچ ای، ای ٹی سی، ایچ ای ایم آئی ایس، پی ای آر یو اور 15 ریسرچ یونیورسٹیز سمیت متعدد نئے اقدامات کا آغاز کرنے، ٹینیور ٹریک فیکلٹی کے لیے فنڈز اور پاکستان ایجوکیشن اینڈ ریسرچ نیٹ ورک (پی ای آر این) کے لیے فنڈز شامل ہیں۔ جبکہ کورورنا وائرس سے متعلق چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے بھی وسائل درکار ہیں۔۔
مزید یہ کہ ایچ ای سی نے اصولی طور پر فیصلہ کیا ہے کہ تعلیمی بجٹ میں کٹوتی کی وجہ سے 2020-2021 کے دوران کسی بھی نیو یونیورسٹی کو گرانٹ اسٹریم میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔
دوسری جانب فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (FAPUASA) نے ایچ ای سی کے بجٹ میں کٹوتی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ایف اے پی ایس یو اے کے صدر پروفیسر ڈاکٹر ممتاز انور چوہدری نے مطالبہ کیا کہ حکومت کو اس کے مطالبے کے مطابق ایچ ای سی کے لیے بجٹ مختص کرنا چاہیے تاکہ یونیورسٹیز کو وبائی امراض کی وجہ سے ہونے والے بحرانوں سے بچایا جاسکے۔