پاکستان میں اسکولوں کے لیے بنائے گئے کووِڈ 19 ایس او پیز جاری کردیئے گئے

پاکستان میں اسکولوں کے لیے بنائے گئے کووِڈ 19 ایس او پیز جاری کردیئے گئے

پاکستان میں اسکولوں کے لیے بنائے گئے کووِڈ 19 ایس او پیز جاری کردیئے گئے

فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن (ایف ڈی ای) نے آئندہ ہفتے سے وفاقی حکومت (ایف جی) کے تحت تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے سے قبل اسکول، عملے اور والدین کے لیے رہنما اصول جاری کردیئے ہیں۔

اس سلسلے میں ایف ڈی ای کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسکول کے عملے اور والدین کے لیے ایس او پیز کا ایک سیٹ جاری کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پرنسپلز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کلاس رومز کی استطاعت فی کلاس روم میں 25 طلبا سے زیادہ نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ کلاس روم میں طلبا کی تعداد پر پابندی کو یقینی بنانے کے لیے تمام اسکولوں کو متبادل دن پر کلاسوں کا بندوبست کرنا ہوگا۔

ایس او پیز کے مطابق تدریسی اداروں میں داخل ہونے والے افراد کا ٹمپریچر چیک کیا جائے گا اور سینیٹائزنگ بھی کی جائے گی۔ ترجمان نے بتایا کہ اگلے احکامات تک اسکولوں میں اسمبلی کے انعقاد یا کسی بھی طرح کی تقاریب پر پابندی ہوگی۔

والدین کو مشورہ دیا گیا ہے کہ اسکول وینز کے ڈرائیوروں کے ذریعے بچوں کے درمیان سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے عمل کو یقینی بنائیں۔ ان سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ اپنے بچوں کے چہروں کو ماسک سے ڈھانپیں، چاہے وہ کپڑے کا بنا ہوا ہی کیوں نہ ہو۔ والدین سے اپیل کی گئی ہے کہ اگر اپنے بچوں میں نزلہ زکام ، بخار یا کھانسی کی شکایت محسوس کریں تو انہیں اسکول نہ بھیجیں۔

ترجمان نے کہا کہ اگر دو تین دن تک مسلسل بیمار رہنے والے طلباء میں بیماری کے علامات زیادہ دن تک برقرار رہیں تو انہیں کورونا وائرس کے ٹیسٹ ضرور کروانے چاہئیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ اگر کسی بچے کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آتا ہے تو والدین کو اسکول انتظامیہ کو آگاہ کرنا چاہیے۔

 ماہرین تعلیم نے منگل کے روز اسکولوں کی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ اسکولوں کو دوبارہ کھولنے پر گھبراہٹ کا شکار نہ ہوں بلکہ ہر انسٹی ٹیوٹ کو کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے حکومتی ہدایات پر عمل پیرا ہونے کی ذمہ داری قبول کرنی چاہئے کیونکہ ابھی یہ کام ختم نہیں ہوا ہے۔

 ریڈیو پاکستان کے کرنٹ افیئرز کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے ماہرین تعلیم نے اپنے خدشات اور تحفظات کا اظہار کیا۔  اسکول انتظامیہ طلبا کو کورونا وائرس کے بارے میں احتیاطی تدابیر کے حوالے سے آگاہ کریں خاص طور پر دروازوں کے ہینڈل، فرنیچر، کرسی کے بازو، میزیں، کتابیں، کمپیوٹر سے جُڑے ہوئے آلات، آڈیو، ویڈیو کا سامان ، گیم ڈیوائسز اور دیگر اجتماعی استعمال کی اشیاء کو چھوتے وقت خاص طور پر احتیاط کی ضرورت ہے۔

قائد اعظم یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی نے کہا کہ ہم نے کلاسوں کو گردش کی بنیاد پر منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ معمول تقریباً دو ماہ کے لیے اپنایا جائے گا اور اس کے بعد صورتحال کے مطابق نئی منصوبہ بندی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ فیکلٹی ، طلباء اور عملے کے لیے تعلیمی اداروں میں ماسک پہننا لازمی ہوگا۔

سہالہ کالج کے پروفیسر نعیم ڈار کا کہنا ہے کہ ایک کلاس میں طلباء کے درمیان چھ فٹ کا فاصلہ ہونا چاہیے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ایک کلاس کو حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں اضافی اساتذہ کی ضرورت ہوگی۔

 

 

 (یہ خبر ایکسپریس ٹریبیون کی 9 ستمبر 2020 کی اشاعت سے اخذ کی گئی ہے)

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو