این ٹی ایس پیپر لیک: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے تحقیقاتی ٹیم تعینات کردی
این ٹی ایس پیپر لیک: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے تحقیقاتی ٹیم تعینات کردی
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے نیشنل ٹیسٹنگ سروس (این ٹی ایس) کے ذریعے پرائمری اسکول ٹیچرز کی بھرتیوں کے امتحان کے دوران پرچہ مشتبہ لیک ہونے کے واقعے کا نوٹس لیا ہے اور واقعے کی تحقیقات کے لیے اپنی صوبائی انسپکشن ٹیم کو ہدایت کی ہے۔
مزید پڑھیں: شفقت محمود نے یکساں قومی نصاب کے حوالے سے ابہام دور کردیا
اس سلسلے میں وزیراعلیٰ کے پی کے نے انسپکشن ٹیم کو ایک مراسلہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تحقیقاتی ٹیم اس معاملے میں حقائق کی چھان بین کرے گی اور اگلے سات دن کے اندر اپنی واضح سفارشات کے ساتھ رپورٹ پیش کرے گی۔
صوبائی انسپکشن ٹیم حقائق کا پتہ لگانے اور تفتیش کو آسان بنانے کے لیے مزید کسی بھی ممبر کا انتخاب کرسکتی ہے، تاہم اس میں بی پی ایس 19 گریڈ سے کم کے کسی آفیسر کو شامل نہیں کیا جا سکتا۔ جس میں ڈائریکٹر ای اینڈ ایس ای اور آئی ٹی ، محکمہ داخلہ اور خصوصی برانچ کا ایک افسر شامل ہے۔
سی ایم کے پی کے نے کہا کہ ان کی حکومت کی اولین ترجیح بھرتیوں کے عمل میں میرٹ اور احتساب کو یقینی بنانا ہے۔ وزیراعلیٰ کے پی کے کی جانب سے یہ فیصلہ دیر، بٹگرام اور بنوں میں این ٹی ایس امتحان کا پرچہ لیک ہونے کے خلاف امیدواروں کے احتجاج کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے۔
مزید پڑھیں: لاہور کے میڈیکل کالجز نے دیگر صوبوں کے داخلے کا کوٹہ ختم کردیا
گذشتہ روز ہونے والے احتجاج میں مظاہرین نے الزام لگایا تھا کہ طے شدہ امتحان سے کئی گھنٹے قبل ہی بٹگرام میں پی ایس ٹی کی بھرتی کے لیے کوئسچن پیپر واٹس ایپ پر گردش کررہا تھا۔