اسکول کھلتے ہی کتابوں اور اسٹیشنری کی دکانوں پر رش

اسکول کھلتے ہی کتابوں اور اسٹیشنری کی دکانوں پر رش

اسکول کھلتے ہی کتابوں اور اسٹیشنری کی دکانوں پر رش

سندھ حکومت کی 'اب کھلی، اب بند' قسم کی پالیسیوں سے تنگ آکر والدین اور ​​طلباء آخری لمحات میں اسکول کے لیے ضروری اشیا کی خریداری کے لیے دوڑ پڑے۔

کورونا کے باعث ڈیڑھ ماہ کے طویل وقفے کے بعد پیر کے روز اسکولوں کو دوبارہ کھولنے سے پہلے ہفتے کے آخر میں لوگوں کا ہجوم بُک شاپس، اسٹیشنری اسٹورز اور یونیفارم کی دکانوں پر پہنچ گیا۔

والدین اور بچوں کی بڑی تعداد یونیفارم، اسٹیشنری، جوتے اور دیگر ضروری اشیاء خریدنے کے لیے بازاروں میں پہنچ گئی۔
مزید پڑھئے: کے پی میں قائم نئے کالجز میں کلاسز شروع کرنے کا فیصلہ

مختلف دکانوں پر ہجوم تھا کیونکہ لوگوں کی بڑی تعداد دکانوں کے اندر جمع تھی جبکہ دکانوں کے باہر والدین سمیت بچوں کی لمبی قطاریں نظر آئیں۔

گھنٹوں تک طویل قطاروں میں لگ کر انتظار کرنے والے والدین نے کہا کہ ان کے پاس یونیفارم اور دیگر اشیاء خریدنے کے لیے صرف ایک دن تھا۔

سندھ حکومت نے جمعے کے روز اسکول دوبارہ کھولنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بازار عام طور پر جمعہ اور اتوار کو 'محفوظ دنوں' ( سیف ڈیز) کے طور پر بند رہتے ہیں۔

مزید پڑھئے: کے یو ایس ٹی میں بائیولوجی کے رجحانات پر پہلی انٹرنیشنل کانفرنس

تاہم اس اتوار کو والدین اور طلباء کی سہولت کے لیے کئی دکانیں کھلی رہیں۔

سندھ حکومت کے روز روز بدلتے فیصلوں سے پریشان والدین، جو اپنے بچوں کے نصاب کی کتابیں خریدنے کے لیے کتابوں کی دکان کے باہر قطاروں میں کھڑے تھے، ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی 'اب کھلی اب بند پالیسی' سمجھ سے بالاتر ہے۔

 

قیمتوں میں اضافہ:

دوسری جانب ہفتے کے آخر میں جب بہت سے والدین اور طلباء اسکول کے لیے ضروری چیزوں کی خریداری کے لیے بازاروں پہنچے تو اسٹیشنری اشیاء اور کورس میٹریل کی قیمتوں کو سننے کے بعد لرز کر رہ گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹیشنری اور اسکولوں کے لیے ضروری سامان کی قیمتوں میں یکدم اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے وہ پریشان ہیں۔

ایکسپریس ٹریبیون کے ایک سروے کے دوران یونیفارم، بیگ اور دیگر اشیاء کے علاوہ نئی کورس کی کتابوں کی قیمتوں میں 30 فیصد تک اضافہ ہُوا ہے۔

دوسری جانب دکانداروں نے ضروریا سٹیشنری اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کو امریکی ڈالر کے نرخوں میں اضافے کی وجہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ تمام درآمدی اشیاء، خاص طور پر اسکول بیگ اور پنسل بکس وغیرہ کی قیمتیں ڈالر کے نرخوں کے مطابق بڑھ گئی ہیں۔ جہاں تک اسکول یونیفارم کا تعلق ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ کپڑے کی پیداواری لاگت میں اضافے کی وجہ سے یونیفارم کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو