طالبِ علم لاپتہ:کوئٹہ کی بلوچستان یونیورسٹی بند کردی گئی
طالبِ علم لاپتہ:کوئٹہ کی بلوچستان یونیورسٹی بند کردی گئی
کوئٹہ کی بلوچستان یونیورسٹی اگلے کسی نوٹس تک بند کردی گئی ہے جبکہ آج سے شروع ہونے والے ایم اے، ایم ایس سی سمیت تمام امتحانات بھی ملتوی کردیے گئے ہیں۔
بلوچستان یونیورسٹی کے رجسٹرار کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق یونیورسٹی ناگزیر وجوہات کی بنا پر 10 نومبر (بدھ) سے نئے احکامات تک بند رہے گی جبکہ یونیورسٹی میں تعلیمی و انتظامی معاملات بھی معطل رہیں گے۔
مزید پڑھیئے: نابینا ٹیچر نے پنجاب حکومت کے خلاف کیس جیت لیا
یونیورسٹی سے 2 طلبہ کے لاپتا ہونے پر ساتھی طلبہ نے احتجاج کرتے ہوئے یونی ورسٹی کے سامنے دھرنا دے رکھا ہے۔ جس کے بعد کسی بھی فیکلٹی ممبر، ملازمین یا طلباء کو یونیورسٹی کے احاطے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے طلبہ کے احتجاج کا نوٹس لیتے ہوئے ان سے مذاکرت کے لیے تین رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ طلباء سے ملاقات کے بعد کمیٹی 24 گھنٹے میں اپنی رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کرے گی۔
احتجاج کرنے والے طلبہ کی جانب سے یونیورسٹی کے گیٹ پر جامعہ کو بند کردینے کے پوسٹر بھی لگادیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیئے: ایچ ای سی کی تعلیمی پالیسی کا از سرِ نو جائزہ لینے کی ضرورت
طلبہ رہنماؤں نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کی بازیابی تک تعلیمی عمل معطل رہے گا۔
سہیل اور صفی بلوچ نامی دو طالب علموں کی چند روز قبل یونیورسٹی کے ہاسٹل سے لاپتہ ہونے کی اطلاع ملی تھی۔
احتجاج کرنے والے طلباء کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ مسئلہ یونیورسٹی انتظامیہ کے ساتھ اٹھایا لیکن اس نے کچھ نہیں کیا جس کی وجہ سے وہ احتجاجی مظاہرہ کرنے پر مجبور ہوئے۔