ہم اسکولز کھلے رکھنے کے حق میں تھے، مراد راس
ہم اسکولز کھلے رکھنے کے حق میں تھے، مراد راس
راولپنڈی: آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن کے صدر کاشف ادیب جاودانی کی وزیر تعلیم پنجاب ڈاکٹر مراد راس سے ملاقات۔ ملاقات میں تعلیمی اداروں کی بندش کے حوالے سے مطالبات پیش کیے گئے۔
مزید پڑھیں: اسکولوں کی بندش سے 40 ملین بچے متاثر ہوئے، یونیسیف
کاشف جاودانی نے وزیر تعلیم کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے تعلیمی اداروں کو بند نہ کرنے کا موقف اختیار کیے رکھا انہوں نے خیبر پختونخواہ کے حکومتی فیصلے کا ذکر کیا ہے کہ جس میں انہوں نے ایک کلاس کو ہفتے میں ایک دن آنے کی اجازت دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح کی اجازت پنجاب کے تعلیمی اداروں کو بھی دینی چاہیے۔ پنجاب حکومت کے فیصلے کے مطابق بچوں کےہوم ورک کی بنیاد پر اگلی کلاسز میں پروموٹ کیا جائے گا۔ ٹیچرز کی رہنمائی کے بغیر بچوں کو ہوم ورک سمجھ نہیں آسکتا اس لیے بچوں کا اسکول میں ٹیچر کے ساتھ رابطہ انتہائی ضروری ہے۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا فیصلہ بہت مشکل تھا، ہم نے آخری وقت تک تعلیمی اداروں کو کھلا رکھنے کی حمایت کی تھی لیکن حتمی فیصلہ این سی او سی کا ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: میڈیکل پروفیشن ختم ہورہا ہے، بائیو ٹیک مستقبل ہے، فواد چوہدری
مراد راس نے کہا کے پنجاب کے تعلیمی اداروں کی تعداد خیبرپختونخواہ کے تعلیمی اداروں سے زیادہ ہے اس لیے پنجاب میں خیبر پختونخواہ کے ماڈل کو نہیں اختیار کیا جاسکتا۔ اس مرتبہ بیس فیصد فیس کی رعایت ختم کر دی گئی ہے لہذا والدین کو پوری فیس ادا کرکرنی ہوگی۔