سندھ میں میڈیکل اور ڈینٹل کالج کے داخلے کے لیے علیحدہ انٹری ٹیسٹ ہوں گے
سندھ میں میڈیکل اور ڈینٹل کالج کے داخلے کے لیے علیحدہ انٹری ٹیسٹ ہوں گے
حکومت سندھ نے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج داخلہ ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ) برائے 2020 کے ٹیسٹ کے عمل اور نتائج میں مبینہ تضادات کی وجہ سے پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) کی تردید کے بعد اپنے میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں اور یونیورسٹیوں میں داخلے کی پالیسی کا اعلان کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سکریٹری صحت ڈاکٹر کاظم حسین جتوئی کی ہدایت پر کالجز کے تمام وائس چانسلرز اور پرنسپلز کا ایک اہم اجلاس آج (29 دسمبر) کو ہونا ہے۔
مزید پڑھیں: ایچ ای سی کی نئی پالیسی کے خلاف طلباٗ کا احتجاج
اس سے قبل ہفتے کے روز ڈائریکٹوریٹ کنٹرولر برائے امتحانات سندھ میڈیکل فیکلٹی نے ایم ڈی کیٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ گورننگ باڈی کی منظوری کے بعد سندھ میں علیحدہ داخلہ ٹیسٹ لیا جائے گا۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اتھارٹی نے یہ ثابت کیا ہے کہ مختلف مراکز سے امتحان کی تاریخ سے پہلے ہی ایم ڈی کیٹ کے کوئسچین پیپر کو لیک کیا گیا تھا، جو اس کو کالعدم قرار دیتا ہے۔
دوسری جانب ایم ڈی کیٹ کے عمل اور نتائج میں متعدد بدعنوانیوں اور غلطیوں کا مشاہدہ کیا گیا تھا جس کی بنا پر صوبائی حکومت نے گذشتہ ہفتے اعلان ہونے پر نتائج کو مسترد کردیا تھا۔
مزید پڑھیں: ایف پی ایس سی نے سی ایس ایس امتحانات برائے 2021 کی ڈیٹ شیٹ کا اعلان کردیا
لہٰذا صوبائی وزیر برائے صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے پی ایم سی کے عہدیداروں کے خلاف سنجیدہ دعوے اٹھائے اور کہا کہ صوبے کو اپنے میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کے لیے علیحدہ انٹری ٹیسٹ کروانے کی اجازت ہونی چاہیے۔
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ انٹری ٹیسٹ کے سوالات نصاب سے باہر تھے اور ان سوالات کو سندھ سے امیدواروں کو نااہل کرنے کے لیے شامل کیا گیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایم ڈی کیٹ میں شامل ہونے والے 68 فیصد امیدوار ٹیسٹ میں ناکام ہوگئے تھے۔