سندھ حکومت نے 71 اسکولز 10 سال کے لئے آؤٹ سورس کردیے
سندھ حکومت نے 71 اسکولز 10 سال کے لئے آؤٹ سورس کردیے
حکومت سندھ نے بدھ کے روز اپنے 71 اسکولوں کا انتظام چارٹر فار کمپیژن (سی ایف سی) اور ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن ڈیولپمنٹ سوسائٹی (ہینڈز) کو دس سال کے عرصے کے لیے منتقل کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
معاہدے کے مطابق یہ دونوں تنظیمیں باہمی طور پر 71 سرکاری اسکولوں اور 25 یو ایس ایڈ کے تعمیر کردہ نئے اسکولوں کا انتظام و انصرام سنبھالیں گی تاکہ سندھ کے ضلع دادو، قمبر شہدادکوٹ ، کراچی ویسٹ، ملیر کراچی اور لاڑکانہ میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔
مزید پڑھیں: ایچ ای سی نے پنجاب یونیورسٹی میں ریسرچ لیب کے لئے 100 ملین کی منظوری دے دی
اس سلسلے میں یو ایس ایڈ کے توسط سے امریکی حکومت نے منصوبے میں 159.2 ملین ڈالر کی شراکت کا اعلان کیا ہے جبکہ حکومت سندھ اسٹیٹ بینک کے اخراجات کے حساب سے 10 ملین ڈالر کی رقم مختص کرے گی۔ اس اقدام کا بنیادی مقصد سندھ کے مخصوص علاقوں میں پرائمری، مڈل اور سیکنڈری پبلک اسکولوں میں مزید داخلوں کو فروغ دینا ہے جس میں ایک مخصوص فکر کے تحت اسکول چھوڑنے والی طالبات کو واپس لانا شامل ہے۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تعلیم کے فروغ کے لیے اسکولوں کی تعمیر کے علاوہ اسٹیٹ بینک تعلیم کے شعبے میں ترقی، اسکول اسٹیبلشمنٹ، انضمام اور معیار، اندراج، سرکاری نجی تعاون اور اسکولوں میں طلباء کی پڑھنے کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے حکومتی منصوبے کی بھی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے آن لائن داخلہ فارم جاری
یو ایس ایڈ، پاکستان کی مشن ڈائریکٹر جولی کوئینن نے کہا کہ ہم اس اہم اقدام میں حکومت سندھ کے ساتھ شراکت کرنے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام تعلیم کے معیار کو بہتر بنا رہا ہے اور بچوں، خاص طور پر لڑکیوں کے لیے سیکھنے کے محفوظ مواقع تک مساوی رسائی میں اضافہ کر رہا ہے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے صوبے میں تعلیم میں بہتری لانے کے لیے یو ایس ایڈ،اسٹیٹ بینک اور امریکی حکومت کی جانب سے حمایت کی تعریف کی۔
مزید پڑھیں: پنجاب یونیورسٹی کے آن لائن امتحانات 5 اگست سے شروع ہونگے
اطلاعات کے مطابق اسٹیٹ بینک کا منصوبہ ہے کہ وہ سندھ کے دس اضلاع دادو، جیکب آباد، قمبر شہدادکوٹ، کراچی ویسٹ، کراچی ملیر، کراچی جنوبی، کشمور، خیرپور، لاڑکانہ اور سکھر میں 106 جدید اسکولوں کی عمارتیں تعمیر کرے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ 70 اسکولوں کی تعمیر حال ہی میں مکمل ہوئی ہے جن میں سے 43 اسکولوں کو سات ای ایم اوز کے انتظام و انصرام کے لیے آؤٹ سورس کیا گیا تھا۔