سندھ حکومت کا اسکولوں میں آٹھویں تک تدریسی عمل یکم مئی تک معطل رکھنے کا فیصلہ
سندھ حکومت کا اسکولوں میں آٹھویں تک تدریسی عمل یکم مئی تک معطل رکھنے کا فیصلہ
کراچی: سندھ بھر میں پہلی تا آٹھویں تک کے تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل یکم مئی تک معطل رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ بھر میں پہلی تا آٹھویں تک کے تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل کی معطلی کی مدت میں اضافہ کردیا گیا ہے، اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں وزیرتعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کو مدنظر رکھتے ہوئے تدریسی عمل 21 اپریل کے بجائے مزید 10 روز بڑھا کر یکم مئی تک معطل رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیئے: پاکستان بھر میں پریپ سے 8 ویں جماعت تک کے امتحانات مئی سے شروع ہونگے
وزیرتعلیم کا کہنا تھا کہ اس دوران بچوں کی تعلیم کو آن لائن، واٹس ایپ، ای میل یا دیگر متبادل ذرائع سے جاری رکھا جاسکتا ہے، نویں سے بارہویں جماعت تک کے بچوں کی کلاسز 50 فیصد حاضری کے ساتھ جاری رہیں گی، تمام سرکاری اور نجی اسکولز جاری کردہ ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کے پابند ہوں گے۔
مزید پڑھیئے: اسلام آباد میں بچوں میں کورونا انفیکشن کے کیسز 7،000 سے بڑھ گئے
بین الصوبائی وزرائے تعلیم کا اجلاس
اس سے قبل وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی سربراہی میں ہونے والے بین الصوبائی وزرائے تعلیم کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ ملک بھر میں پہلی سے آٹھویں تک اسکولزعید تک بند رکھے جائیں گے، جب کہ 9 ویں سے 12 ویں تک تعلیمی ادارے کل سے سخت کورونا ایس او پیز کے ساتھ کھول دیئے جائیں گے