سندھ ہائی کورٹ کا فاطمہ جناح کے گھر کو میڈیکل کالج میں تبدیل کرنے کا حکم
سندھ ہائی کورٹ کا فاطمہ جناح کے گھر کو میڈیکل کالج میں تبدیل کرنے کا حکم
سندھ ہائی کورٹ نے قائد اعظم کی ہمشیرہ فاطمہ جناح کی رہائش گاہ قصر فاطمہ کو میڈیکل کالج میں تبدیل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے یہ احکامات فاطمہ جناح کے کزن حسین جی والجی کی جانب سے 1971 میں دائر کی گئی درخواست کے نتیجے میں جاری کیے گئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ایس ایچ سی نے حکم دیا ہے کہ میڈیکل کالج کی سرگرمیوں کو منظم کرنے کے لیے ایک ٹرسٹ قائم کیا جائے اور اس میں مرد و خواتین طلباء کے لیے الگ الگ ہاسٹلز بھی شامل کیے جائیں۔
مزید پڑھیئے: دیر میڈیکل کالج کی تعمیر 6 سال بعد بھی ایک خواب
تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ہونے والے باہمی معاہدے کی بنیاد پر عدالت نے ٹرسٹ کے لیے ٹائٹل کا نام بھی تجویز کیا ہے جس میں انڈس ہسپتال کے ڈاکٹر عبدالباری، سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن کے ڈاکٹر ادیب رضوی، جسٹس (ر) سرمد جلال عثمانی اور جسٹس (ر) فہیم صدیقی شامل ہیں عدالت نے حکام کو اس سلسلے میں منظوری لینے کی ہدایت کی ہے۔
گزشتہ سماعتوں میں عدالت نے حکام کو فاطمہ جناح کی جائیداد کے لیے موہٹہ پیلس کی اصطلاح استعمال کرنے سے روک دیا تھا۔
مزید پڑھیئے: ایم ڈی کیٹ کے خلاف ڈاکٹرقدیر کی درخواست، وزارت داخلہ و صحت سے جواب طلب
عدالت نے فاطمہ جناح کی جائیداد کے لیے قصر فاطمہ کا نام تجویز کیا تھا۔ ایس ایچ سی نے صوبائی حکام کو یہ بھی حکم دیا ہے کہ وہ جائیداد سے گزشتہ 30 سالوں میں حاصل ہونے والی آمدنی کا ریکارڈ فراہم کریں