سربیا میں 14سالہ طالبِ علم کی اسکول میں فائرنگ، 8 بچے اور گارڈ ہلاک
سربیا میں 14سالہ طالبِ علم کی اسکول میں فائرنگ، 8 بچے اور گارڈ ہلاک
سربیا کے ایک اسکول میں 14 سالہ مسلح نوجوان نے اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں سیکیورٹی گارڈ اور 8 طلبہ ہلاک ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سربیا کے شہر بلغراد کے ’ولادیسلاو ربنیکر اسکول‘ میں مسلح ملزم نے اندر گھس کر پہلے سیکیورٹی گارڈ کو گولیاں مار کر قتل کیا اور پھر طلبہ پر گولیوں کی بوچھاڑ کردی۔
فائرنگ میں 8 طلبہ اور ایک سیکیورٹی گارڈ ہلاک جب کہ 5 طلبا زخمی ہوگئے۔ حملہ آور بھی اسی اسکول میں پڑھتا تھا۔
زخمیوں میں سے ایک طالبِ علم کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے جب کہ دیگر 4 زخمیوں کی بھی سرجری کی گئی ہے۔
پولیس نے 14 سالہ مشتبہ ملزم کو حراست میں لے لیا جس نے فائرنگ کے لیے اپنے والد کا پستول استعمال کیا تھا۔ پولیس کے مطابق ملزم اسی اسکول میں ساتویں جماعت کا طالب علم ہے۔
پولیس نے تاحال ملزم کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے اور نہ ہی فائرنگ کی وجہ کا تعین ہوسکا ہے۔ تفتیش ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔
واضح رہے کہ سربیا میں بندوق کے سخت قوانین کے باعث فائرنگ کے واقعات شاذ و نادر ہی ہوتے ہیں تاہم مغربی بلقان میں 1990 کی دہائی میں جنگوں اور بدامنی کے بعد شہریوں کے پاس لاکھوں غیر قانونی ہتھیار موجود ہیں جنھیں ہتھیار جمع یا رجسٹر کرانے کے لیے کئی بار عام معافی کی پیشکش کی گئی ہے تاہم بہت کم لوگوں نے ہتھیار واپس کیے ہیں۔