سپریم کورٹ: اسکول سے نکالے گئے طالب علم کی دوبارہ داخلے کی درخواست خارج

سپریم کورٹ: اسکول سے نکالے گئے طالب علم کی دوبارہ داخلے کی درخواست خارج

سپریم کورٹ: اسکول سے نکالے گئے طالب علم کی دوبارہ داخلے کی درخواست خارج

 چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ والدین کو اس بات کی ضرورت ہے کہ اساتذہ پر انگلیاں اٹھانے کے بجائے اپنے بچوں کی بہتر پرورش کریں۔

سپریم کورٹ (ایس سی) نے پیر کے روز ایک طالب علم کی طرف سے ایک نجی اسکول سے نکالے جانے کے خلاف دائر درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ [اسکول] کے اساتذہ بہترین جج ہیں۔

اپنی درخواست میں، طالب علم کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے استدعا کی کہ اسکول طالبِ علم کی بدتمیزی کی وجہ سے اسے مستقل طور پر داخلہ دینے سے انکار نہیں کر سکتا۔

مزید پڑھئیے: پنجاب حکومت کا اسکولوں کے طلباء کے لیے مفت لنچ پروگرام متعارف

وکیل کے مطابق احمد نامی طالب علم کو اساتذہ اور دیگر طلباء کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے پر اسکول سے نکال دیا گیا تھا۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کی جانب سے سماعت کے دوران جسٹس قاضی امین نے کہا کہ اساتذہ بہترین جج ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اساتذہ کا پاکستانی معاشرے میں ایک اہم مقام ہے۔

عدالت نے مزید کہا کہ والدین، اساتذہ پر انگلیاں اٹھانے کے بجائے اپنے بچوں کی بہتر پرورش کریں، انہوں نے ہر قسم کے اسکولوں کو دیے گئے اجازت ناموں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ریاست اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہی ہے۔

جسٹس قاضی امین نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ طالب علم کے حق میں فیصلہ دیتی ہے تو وہ اسکول جا کر بتائیں گے کہ عدالت نے اساتذہ کو طالب علموں کو ڈانٹنے سے روک دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی طالب علم کو برا کام کرنے سے روکنے پر استاد کو دشمن نہیں سمجھا جانا چاہیے۔

مزید پڑھئیے: جامعہ کراچی کے 42 ہزار طلبا ایک ہفتے سے تعلیم سے محروم

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ اسکول بچوں کو نظم و ضبط سکھانے کے لیے قائم کیے گئے ہیں۔ دوسری صورت میں، وہ گھر میں ہی پڑھ سکتے تھے۔ چیف جسٹس  نے مزید کہا کہ والدین آن لائن کلاسز سے خوش نہیں تھے کیونکہ ان کے بچوں کی تعلیمی کارکردگی خراب ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ ان کی کلاس میں [ان کے اسکول کے عرصے کے دوران] ہوا ہوتا، تو بچے کو سزا دی جاتی۔ جسٹس قاضی امین نے کہا کہ وہ اسکولوں میں ملنے والی انہی چھوٹی چھوٹی سزائوں کی وجہ سے جج بننے کے قابل ہوئے ہیں۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو