سپریم کورٹ نے ایچ ای سی کو یونیورسٹیوں کے تمام غیر قانونی کیمپس بند کرنے کا حکم دے دیا

سپریم کورٹ نے ایچ ای سی کو یونیورسٹیوں کے تمام غیر قانونی کیمپس بند کرنے کا حکم دے دیا

سپریم کورٹ نے ایچ ای سی کو یونیورسٹیوں کے تمام غیر قانونی کیمپس بند کرنے کا حکم دے دیا

سپریم کورٹ نے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کو تمام غیر قانونی یونیورسٹی کیمپس بند کرنے کی ہدایت کی ہے۔

جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے نجی یونیورسٹیوں کے ناجائز کیمپسز کے طلباء کو ڈگریاں جاری نہ کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

سپریم کورٹ نے نوٹ کیا کہ اداروں نے غیر قانونی کیمپس سے فارغ التحصیل طلباء کو ڈگریاں فراہم کرنے کے لیے مختلف حکمت عملیوں کا استعمال کیا۔

مزید پرھیئے: پنجاب یونیورسٹی نے ایسوسی ایٹ ڈگری برائے آرٹس و سائنس کے سالانہ امتحانات کی رجسٹریشن کی نئی تاریخوں کا اعلان کر دیا

سپریم کورٹ نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کو اپنی پالیسیوں پر عمل درآمد یقینی بنانے کا حکم دیا۔

سپریم کورٹ کے جج نے کہا کہ آنے والی نسل کو اعلیٰ تعلیم کی فراہمی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ عدالت عظمیٰ کی جانب سے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ایک اعلیٰ معیار، یکساں تعلیمی نظام کو برقرار رکھنے میں ایچ ای سی کی مدد کرنے کا پابند کیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ نے استفسار کیا کہ کیا نجی ادارے اپنی عمارتوں کے باہر کیمپس رکھ سکتے ہیں؟

مزید پڑھئیے: اسپیس ایکس انٹرنیٹ براڈ بینڈ معاہدہ 40 ہزار اسکولوں کو انٹرنیٹ تک رسائی فراہم کرے گا

سپریم کورٹ کے مطابق، ایچ ای سی نے اس بات پر زور دیا تھا کہ وہ ادارے اپنے گراؤنڈ سے باہر کیمپس بنانے کے حقدار نہیں تھے اور اس سلسلے میں نجی یونیورسٹیوں کو الرٹ جاری کیا گیا تھا۔

عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ایچ ای سی نے یونیورسٹیز کی غیر قانونی کارروائیوں کو روکنے کے لیے ذمہ دار حکام سے مدد طلب کی تھی لیکن وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے کمیشن کی مدد کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©️ 2021 کیمپس گرو