پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کا احتجاج کرنے کا فیصلہ
پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کا احتجاج کرنے کا فیصلہ
راولپنڈی: آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن نے اسکولوں کی مسلسل بندش کے خلاف احتجاج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ یہ فیصلہ ڈویژنل صدر ابرار احمد خان کی زیرصدارت اجلاس میں کیا گیا، جس میں ڈویژنل جنرل سیکریٹری عامر انور ، ضلع راولپنڈی کے صدر ابرار احمد ایڈووکیٹ ، ضلع چکوال کے چیئرمین ملک اعجاز احمد ، اور صدر مشتاق حیدر ، ضلع اٹک کے صدر قاضی نور الحسن ، ممبر ڈسٹرکٹ رجسٹریشن اتھارٹی ضلع اٹک خالد محمود خان ، سینئر نائب صدر راولپنڈی ڈویژن چوہدری عطاء الرحمان اور ملک حفیظ اللہ نے کورونا کو بنیاد بنا کر صرف تعلیمی اداروں کی بندش کو بلاجواز قرار دے دیا۔
مزید پڑھیں: تعلیمی اداروں کو کھلا رکھنا ہی قومی مفاد میں ہے، پریزیڈینٹ ایس ایس سی اے پی
یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے 40 ملین بچوں کا تعلیمی مستقبل خطرے سے دوچار ہو گیا ہے ۔ 80 فیصد طلباء و طالبات آن لائن ایجوکیشن سے استفادہ نہیں کرسکتے ۔ ملک میں بہت بڑا تعلیمی بحران پیدا ہوگیا ہے۔ نجی تعلیمی اداروں کے سربراہان والدین اور طلباء حکومتی رویہ کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔ ایپسما نے بھی ملک گیر احتجاج بارے مشاورت شروع کر دی ہے ۔حکومت نے تمام شعبہ جات کھول کر صرف تعلیمی اداروں کو بند کر کے تبدیلی سرکار کی ترجیحات کا تعین کر دیا۔
مزید پڑھیں: فواد چوہدری کی نوجوانوں سے مارچ میں ہونے والے نیشنل ای اسپورٹس مقابلے میں شرکت کی اپیل
انہوں نے مزید کہا کے ملک کے اندر جو تعلیمی بحران پیدا ہو چکا ہے اس کی تلافی آئندہ آنے والے دس سالوں میں بھی ممکن نہیں۔ دو کروڑ تیس لاکھ بچے پہلے ہی تعلیمی اداروں سے باہر ہے۔ اداروں کی طویل بندش کے باعث ہزاروں تعلیمی ادارے بند ہورہے ہیں اور حکومت تماشہ دیکھ رہی ہے۔ تعلیمی اداروں کی بندش سے ہزاروں اساتذہ بے روزگار ہو گئے ہیں ۔ حکومتی علم دشمن پالیسیوں سے لگتا یہ ہے کہ ایک کروڑ نوکریاں تو کیا، ایک کروڑ لوگ ضرور بے روزگار ہوجائیں گے۔ ابرار احمد خان نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان فوری طور پر تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کریں۔